رسائی کے لنکس

قبل از وقت انتخابات ممکن نہیں: وزیرِ اعظم شاہد خاقان


ان کے بقول موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے میں اب صرف چار مہینے رہ گئے ہیں جو وہ پورے کریں گے۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کے امکانات کو ایک مرتبہ پھر رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔

وزیرِ اعظم نے پیر کو پاکستان کے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل ’دنیا‘ سے انٹرویو میں کہا کہ ملک میں اس وقت قبل از وقت انتخابات ممکن نہیں ہیں۔

ان کے بقول موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے میں اب صرف چار مہینے رہ گئے ہیں جو وہ پوری کرے گی۔

موجودہ حکومت کی مدت رواں سال جون میں پوری ہو رہی ہے۔

وزیرِ اعظم کے اس بیان کا پسِ منظر ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک میں سیاسی بے یقینی میں اضافہ ہوا ہے۔

لاہور میں 17 جنوری کو حزبِ مخالف کی جماعتوں کے ایک مشترکہ جلسے کے بعد حزبِ اختلاف کی دوسری بڑی جماعت تحریکِ انصاف نے یہ عندیہ بھی دیا تھا کہ اس کے اراکین قومی اسمبلی مستعفی بھی ہو سکتے ہیں۔

جب کہ اپوزیشن سیاسی جماعتوں خاص طور پر تحریکِ انصاف کی طرف سے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ بھی کیا جاتا رہا ہے۔

لیکن اب بظاہر حالات تبدیل ہورہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری جنہوں نے حکومت کے خلاف ایک احتجاجی تحریک شروع کی تھی اور لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے کی میزبانی بھی کی تھی، اب اُنھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عوامی احتجاج کا راستہ ترک کر کے اپنی جدوجہد قانونی سطح پر جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے ہی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ ملک کے ایوانِ بالا یعنی ’سینیٹ‘ کی خالی ہونے والی نصف نشستوں (52 سیٹوں) پر انتخابات تین مارچ کو ہوں گے۔

اس سے قبل یہ قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ شاید سینیٹ انتخابات میں کوئی خلل آ سکتا ہے اور اس کا اظہار حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے بعض رہنماؤں نے بھی کیا تھا کہ ملک میں حزبِ مخالف کی جماعتیں سینیٹ انتخابات میں رخنہ ڈالنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG