رسائی کے لنکس

سینیٹ کی 52 نشستوں پر انتخاب تین مارچ کو ہوگا


پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے شیڈول کو حتمی شکل دیدی ہے۔

پاکستان کی پارلیمان کے ایوانِ بالا 'سینیٹ' کی 52 نشتوں پر نئے سینیٹرز کا انتخاب 3 مارچ کو ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق تین مارچ کو چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں 52 نئے سینیٹرز کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو گی۔ نومنتخب سینیٹرز 11 مارچ کو ریٹائر ہونے والے سینیٹروں کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے شیڈول کو حتمی شکل دیدی ہے۔

انتخابی شیڈول کے مطابق الیکشن میں حصہ لینے کے خواہش مند امیدوار 4 سے 6 فروری کے درمیان اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائیں گے جن کی جانچ پڑتال کے لیے 9 فروری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

امیدواروں کی فہرست 15 فروری کو جاری کی جائے گی جب کہ کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 16 فروری مقرر کی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق الیکشن کے شیڈول کا باضابطہ نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن 2 فروری کو جاری کرے گا۔

ایک سو چار نشستوں پر مشتمل ایوانِ بالا کے 11 مارچ کو ریٹائر ہونے والے نصف سینیٹر کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے جب کہ ان میں بعض آزاد سینیٹر بھی شامل ہیں جو اپنے عہدے کی چھ سال کی مدت پوری ہونے کے بعد ذمہ داریوں سے سبکدوش ہورہے ہیں۔

ریٹائر ہونے والے سینیٹروں میں سب سے زیادہ تعداد حزبِ مخالفت کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ارکان کی ہے جس کے 18 سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں جن میں سیینٹ کے چیئرمین رضا ربانی بھی شامل ہیں۔ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے ریٹائر ہونے والے سینیٹروں کی تعداد 9 ہے۔

پاکستان میں جاری حالیہ سیاسی کشیدگی کے باعث بعض حلقے سینیٹ کے انتخابات سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہتے رہے ہیں کہ شاید اس صورتِ حال میں سینٹ کے انتخابات اپنے وقت پر نہ ہوسکیں۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کی اسپکر ایاز صادق بھی انہیں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ انہیں لگتا ہے کہ شاید حکومت اور اسمبلیاں اپنی مدت پوری نہیں کریں گی۔

سیاسی امور کے تجزیہ احمد بلال محبوب نے پیر کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات اگر معمول کے مطابق ہو جاتے ہیں تو ان کے بقول اس کی وجہ سے ملک میں نہ صرف جمہوری نظام مضبوط ہو گا بلکہ 2018ء میں ہونے والے عام انتخابات کا بھی اپنے وقت پر ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔

XS
SM
MD
LG