رسائی کے لنکس

اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ، انسدادِ دہشت گردی پولیس کے دو اہلکاروں کو سزائے موت


عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس کے مرکزی ملزم افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جب کہ سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا۔
عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس کے مرکزی ملزم افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جب کہ سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا۔

اسلام آباد کی ایک عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انسدادِ دہشت گردی پولیس کے دو اہلکاروں کو سزائے موت اور تین کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد زیباچوہدری نے پیر کو اسامہ ستی کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں عدالت نے انسدادِ دہشت گردی پولیس کے پانچ اہلکاروں کو جرم ثابت ہونے پر سزائیں سنائیں۔

عدالت نے مرکزی ملزم افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جب کہ سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا۔

بائیس سالہ نوجوان اسامہ ستی کو جنوری 2021 کو سرینگر ہائےوے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کردیاگیاتھا۔

مشکل کی اس گھڑی میں دوست ملک ترکیہ کے ساتھ ہیں: شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے سے نقصانات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان اپنے برادر ملک کے ساتھ کھڑا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں پیر کو زلزلے سے ہونے والی تباہی پر افسوس اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان بھی مشکل کی اس گھڑ میں اپنے برادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔ یہ انسانیت اور کرۂ ارض کی بقا کا معاملہ ہے۔

XS
SM
MD
LG