رسائی کے لنکس

اقتصادی بحران سے نمٹنے میں معاونت پر چین کا اصولی اتفاق


حکومت کا کہنا ہے کہ چین نے پاکستان کو درپیش اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے معاونت پر اصولی اتفاق کر لیا ہے اور اس سلسلے پاکستان کے مرکزی بینک کے گورنر کی قیادت میں اہم وفد اگلے ہفتے چین کا دورہ کرے گا۔

چین سے واپسی کے بعد اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر خزانہ اسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حالیہ دورے سے دونوں ملکوں کے مابین سٹریٹجک اور معاشی تعاون بڑھانے میں مدد ملی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان اور چین کے تعاون کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی اور چین نے خاص طور پر ’ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ‘ سے نمٹنے میں پاکستان کے تعاون کو سراہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین کا حالیہ دورہ مثبت رہا اور مختلف شعبوں میں مفاہمت کی 15 یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

چین کے دورے کا مقصد

انھوں نے کہا کہ حال ہی میں پاک چین تعلقات کے حوالے سے منفی پراپیگنڈہ کیا گیا اور حکومت اس دورے کے ذریعے دنیا کو یہ واضع پیغام دینا چاہتی تھی کہ پاکستان کے چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے چین کے دورے کے چار مقاصد تھے، جس کا مقصد تعلقات کو فروغ دینا ہے اور اسی سلسلے میں یہ طے پایا ہے کہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کو وزرا خارجہ کی سطح پر ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت دونوں میں ملکوں کے سزا یافتہ قیدی اپنی سزائیں اپنے اپنے ملکوں میں پوری کر سکیں گے، جبکہ غربت کے خاتمے کے لیے کیا گیا معاہدہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔

بیرونی ادائیگیوں کا بحران ٹل گیا ہے‘

پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے لیے فوری طور پر جو رقم درکار تھی وہ مل گئی ہے۔

انھوں نے کہا پاکستان کو 12 ارب ڈالر درکار تھے جن میں سے چھ ارب ڈالر مل گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ چین سے بھی مختلف مالیاتی امور پر بات چیت چل رہی ہے اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے گورنر کی سربراہی میں ایک وفد نو نومبر کو چین جائے گا۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ چین سے تجارتی عدم توازن کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔

انھوں نے واضح کیا ہے کہ اُن کی حکومت ملکی برآمدات کو بڑھانا چاہتی ہے، تاکہ چین سے تجارتی خسارے کو کم کیا جائے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ باہمی تجارت کا فروغ بتدریج عمل ہے اور اس کے لیے کوشیش جاری ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور چین ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں تجارت پر بھی بات چیت کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG