رسائی کے لنکس

کیا پشتون تحفظ تحریک کا دیگر قوم پرست جماعتوں سے اتحاد ہو سکتا ہے؟


پی ٹی ایم کے بنوں میں جلسے کے مناظر
پی ٹی ایم کے بنوں میں جلسے کے مناظر

خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں پشتون تحفّظ تحریک (پی ٹی ایم) نے اپنی ریلی کے دوران پختونوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی اور قوم پرست جماعتوں سے مشترکہ لائحہ عمل کی اپیل کی ہے۔ دو قوم پرست سیاسی جماعتوں نے پی ٹی ایم کو مثبت جواب دیا ہے۔ البتہ ان کا مؤقف ہے کہ اس سلسلے میں باضابطہ مذاکرات اور مشاورت کی ضرورت ہے۔

خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر بنوں میں اتوار کو ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پشتون تحفظ تحریک کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے باعث پختونوں کو درپیش خطرات اور مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ لہٰذا تمام سیاسی اور قوم پرست جماعتوں کو متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں پی ٹی ایم رہنماؤں نے تمام سیاسی جماعتوں کو مشترکہ پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی اپیل بھی کی ہے۔

پی ٹی ایم کے رہنما اور شمالی وزیرستان سے ممبر صوبائی اسمبلی میر کلام وزیر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ یہ مسائل اور خطرات مشترکہ ہیں۔ لہٰذا ہم نے تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں سے مل کر لائحہ عمل طے کرنے کی اپیل کی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ایک عہدے دار نے پشتون تحفظ تحریک کے رہنماؤں کی اپیل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس متعلق پارٹی کے قائدین کے مشورے کے بعد ایک پالیسی بیان بہت جلد جاری کر دیا جائے گا۔

سابق وفاقی وزیر اور صوبائی وزیرِ اعلٰی آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی قومی وطن پارٹی کے ترجمان طارق خان نے بھی پشتون تحفظ تحریک کے رہنماؤں کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف الخیال سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے آپس میں مشوروں کے بعد اسی قسم کے اتحاد کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت ہمیشہ سے تمام ہم خیال سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے حق میں ہے۔

محمود خان اچکزئی کی پختونخوا ملی عوامی پارٹی پہلے سے ہی پشتون تحفظ تحریک کی حامی ہے جب کہ دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے اب تک اس اپیل پر کسی قسم کے رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG