رسائی کے لنکس

پنجاب کے تعلیمی اداروں میں مشروبات پر پابندی


ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پابندی سائنٹیفک پینل کی سفارشات کی روشنی میں لگائی گئی ہے۔

کنور رحمان خاں

پنجاب فوڈ اتھارٹی نے اسکولوں، کالجوں میں انرجی ڈرنکس، سوڈا ڈرنکس اور ٹھنڈے مشروبات پر پابندی لگا دی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین منگل نے صوبہ بھر کے اسکولوں اور کالجوں میں 100میٹر کے احاطے میں سوڈےوالے ٹھنڈے مشروبات کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے، جس کا اطلاق 14 اگست 2017 سے گا۔

نورالامین مینگل نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پابندی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنل فوڈ سٹینڈرڈریگولیشنز 2017 کے تحت صوبہ بھر کے تمام سرکاری، نجی تعلیمی اداروں، اکیڈمیز، اور کوچنگ سینٹرز کی ایک 100 میٹرکی حدود میں لگائی گئی ہے۔ پابندی کے تحت متعین کردہ حدود میں کاربونیٹڈ انرجی ڈرنکس اور کولا ڈرنکس فروخت نہیں ہو سکیں گیں۔

ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پابندی سائنٹیفک پینل کی سفارشات کی روشنی میں لگائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان مشروبات کاربونیٹڈ کولا ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس میں موجود فاسفورک ایسڈ اور کیفین بچوں کی نشونما خصوصاً ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

چلڈرن اسپتال لاہور میں بچوں کے ماہر ڈاکٹر اسلم راؤ نے اس پابندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سافٹ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس میں موجود کیفین بچوں کی ذہنی نشونما کو روکتی ہے جبکہ فاسفورک ایسڈ ان کے دانتوں اور ہڈیوں کو کمزور کرتے ہیں۔ جس کے باعث بڑہوتری متاثر ہوتی ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی اسکولوں میں سپاری اورکیمیکل ملی گولی ٹافیاں بند کرنے کی تجویز پر غور بھی غور کر رہی ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق سپاری میں موجود ناقص رنگ اور کیمیکل خطرناک بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ دنیا کے زیادہ تر ممالک میں سپاری اور اس سے ملتی جلتی اشیاءکے استعمال پر مکمل پابندی ہے۔

سیکرٹری اسکولز پنجاب ڈاکٹر نبیل اعوان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صحت مند بچے ہی محفوظ مستقبل کی ضمانت ہیں۔ بچوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے سخت فیصلے لینے سے گریز نہیں کیا جائے گا اور اس پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG