رسائی کے لنکس

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز فائنل میں پہنچ گئی


آج کا میچ انتہائی سنسی خیز رہا۔ پشاور میچ جیتتے جتتے ہار گئی اور کوئٹہ ہارا ہوا میچ جیت گئی

پاکستان سپر لیگ کے پہلے پلے آف میں دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو ایک رن سے ہرا کر فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا۔ محمد حفیظ اور میلان کی شاندار پارٹنر شپ اور آفریدی کی دھواں دار بیٹنگ بھی ٹیم کے کام نہ آئی۔

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے پلے آف میچ میں پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، کوئٹہ کی طرف سے احمد شہزاد اور لیوک رائٹ نے اننگز کا آغاز کیاْ

پشاور زلمی کو پہلی کامیابی لیوک رائٹ کی وکٹ کی شکل میں ملی، وہ 7گیندوں پر 12رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔

اس کے بعد کیون پیٹرسن نے احمد شہزاد کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا، دونوں بیٹسمینوں نے زلمی کے بولرز کی جم کر پٹائی اور چھکوں اور چوکوں کی بارش کر دی۔ ان کے سامنے زلمی کا ہر بولر بے بس نظر آرہا تھا۔

دونوں بیٹسمینوں نے صرف 42 گیندوں پر 90 رنز کی شراکت بنا ڈالی۔ اس موقع پر احمد شہزاد صرف 38 گیندوں پر 71 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے، ان کی اننگز میں 4 چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔

احمد شہزاد کے آؤٹ ہونے کے بعد پیٹرسن بھی زیادہ وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور تیزی سے رنز بنانے کی کوشش میں 22 گیندوں پر 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 40 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

سرفراز احمد اور روسوؤ کریز پر آئے تو رنز بنانے کی رفتار سست ہوگئی، دونوں بیٹسمینوں کو صرف سنگلز لینے کا موقع ملا، دونوں بیٹسمینوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 32 گیندوں پر 32 رنز بنائے، روسوؤ کو 17 رنز پر وہاب ریاض نے کلین بولڈ کیا۔

انور علی نے آکر رنز بنانے کی رفتار ایک بار پھر تیز کی۔ لیکن وہ ایک مشکل رن لینے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔ انہوں نے 10گیندوں پر 20 رنز بنائے۔

اگلی ہی گیند پر سرفراز بھی رن آؤٹ ہوگئے، وہ 20 گیندوں پر17 رنز بنا سکے۔ سعد نسیم کو 9 رنز پر وہاب ریاض نے کلین بولڈ کیا۔

اس طرح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مقررہ 20اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنا لئے۔

پی ایس ایل سیزن ٹو میں یہ دوسرا موقع ہے جب کسی ٹیم نے جیت کیلئے 200 رنز سے زائد کا ہدف دیا ہے، اس سے قبل لاہور قلندرز نے بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 201 رنز کا ہدف دیا تھا اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 18 اعشاریہ 5 اوورز میں 202رنز بناکر میچ جیت لیا تھا۔

پشاور زلمی کی جانب سے وہاب ریاض نے 3جبکہ حسن علی اور ڈیرین سیمی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا، کامران اکمل صرف ایک رن بناکر پویلین لوٹ گئے،

مجموعی اسکور ابھی صرف تین رنز ہی ہوا تھا کہ مارلن سیموئلز رن آؤٹ ہوگئے۔ صرف تین رنز پر زلمی کے دو کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔

حفیظ اور میلان نے اننگز کو آگے بڑھایا اور پشاور زلمی کیلئے وہی کردار ادا کیا جو احمد شہزاد اور کیون پیٹرسن نے گلیڈی ایٹرز کے ساتھ کیا۔

دونوں بیٹسمینوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو تیزی سے آگے بڑھایا اور گلیڈی ایٹرز کے بولرز کی ایک نہیں چلنے دی اور تیسری وکٹ کی شراکت میں 72 گیندوں پر 139 رنز بناکر میچ کو دلچسپ بنا دیا۔

اس موقع پر محمد حفیظ 47 گیندوں پر77 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے، ان کی اننگز 6 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔

حفیظ کے جانے کے بعد میلان بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 30گیندوں پر ایک چھکے اور 8چوکوں کی مدد سے 56رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعدشاہد آفریدی 13گیندوں پر 4 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے دھواں دار 34 رنز بناکر ٹیم کو جیت کے قریب لے آئے۔

پشاور زلمی کو آخری اوور میں فتح کیلئے صرف 7 رنز کی ضرورت تھی، سیمی نے دوسری گیند پر چوکا لگایا اور اگلی گیند پر ایک رن بنا لیا۔

یہیں سے قسمت نے پلٹا کھایا اور چوتھی گیند پر جورڈن وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد پانچویں اور چھٹی گیند پر وہاب ریاض اور حسن علی رن آؤٹ ہوگئے،

سیمی دوسرے اینڈ پر بے بسی کی تصویر بنے ایک کے بعد ایک کھلاڑی کو پویلین جاتے ہوئے دیکھتے رہے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے میچ ایک رن سے جیت لیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے محمد نواز نے تین جبکہ انورعلی، ذوالفقاربابراور ملزنے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احمد شہزاد کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

دوسرے پلے آف میں بدھ کو کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

XS
SM
MD
LG