رسائی کے لنکس

راحت فتح علی خان کو ملا ’لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ ‘


راحت فتح علی خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی نے ’لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ‘ سے نوازا ہے۔ وہ بالی ووڈ میگا اسٹار امیتابھ بچن کے بعد دوسرے ایشیائی فنکار ہیں جنہیں عالمی شہرت یافتہ برطانوی یونیورسٹی نے کسی اعزاز سے نوازا

دنیا بھر میں قوالی کو ایک نئی شان عطا کرنے والے راحت فتح علی خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی نے ’لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ‘ سے نوازا ہے۔ وہ بالی ووڈ میگا اسٹار امیتابھ بچن کے بعد دوسرے ایشیائی فنکار ہیں جنہیں عالمی شہرت یافتہ برطانوی یونیورسٹی نے اس اعزاز سے نوازا ہے۔

یہ ایسا اعزاز ہے جو کسی اور پاکستانی فنکار کے حصے میں نہیں آیا۔ ہردلعزیز فنکار ہونے کے باوجود خود راحت فتح علی خان آکسفورڈ کے دورے کو اپنے لئے ایک اعزاز سمجھتے ہیں۔

راحت نے منگل کو اس تاریخی یونیورسٹی کے شعبہ موسیقی کے طلباو طالبات کو قوالی کے فن اور اس کے اسرار ورموز سے آگاہ کیا اور اپنی پرفارمنس کو اسٹوڈنٹس کے لئے بطور’ پریکٹیکل‘ پیش کیا۔

راحت فتح علی خان کی اس انداز میں پیش کردہ ’تھیوری‘ اور ’پریکٹیکل‘ کے سنگم سے طلبا خوب فیضیاب ہوئے۔

لندن سے تبادلہٴ خیال میں راحت فتح علی خان نے وی او اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’’ خدا کا شکر ہے کہ انہیں پہلے نوبل ایوارڈ سیریمنی، اس کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اور اب آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے مایہ ناز تعلیمی ادارے سے اعزاز ملا۔یہ ایسے اعزازات ہیں جن کی لوگ عمر بھر آرزو کرتے ہیں۔‘‘

’ضروری تھا‘۔۔’ یوٹیوب‘ پر ویوز کی تعداد 100ملین سے زائد
دوسری جانب راحت فتح علی خان کے ایک غیر فلمی گانے ’ضروری تھا‘ نے بھی نیا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ راحت کے منیجر عامر حسن نے وی او اے کو بتایا کہ یو ٹیوب پر اس گانے کے ویوز کی تعداد 100ملین سے تجاوز کرگئی ہے۔ ان کا یہ غیر ملکی گانا حالیہ سالوں میں ریلیز ہونے والی البم ’ بیک ٹو لو‘ کا حصہ ہے جس کی موسیقی ساحر علی بگا کی ہے جبکہ اسے خلیل الرحمٰن قمر نے لکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG