رسائی کے لنکس

ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کراچی میں رینجرز کی 4147 کاروائیاں


تفصیل کے مطابق، رینجرز کی اِن کاروائیوں میں 178 ٹارگٹ کلرز اور 35 اغوا کاروں سمیت 7 ہزار 618 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ رینجرز ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس سے شروع ہونے والے کراچی آپریشن کے دوران 18 رینجرز اہلکار ہلاک، جب کہ 51 زخمی ہوئے

کراچی: پاکستان کے معاشی حب کراچی میں گزشتہ سال سے جاری ’ٹارگٹڈ آپریشن‘ کے دوران، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شہر بھر کے مختلف علاقوں میں کاروائیوں اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، وہیں سندھ رینجرز حکام نے بھی کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران چار ہزار ایک سو سینتالیس تارگٹڈ کاروائیاں کرکے درجنوں مشتبہ شرپسندوں کو گرفتار کیا۔

منگل کے روز سندھ رینجرز کی جانب سے شہر میں جاری 'ٹارگٹڈ آپریشن' کے دوران کی گئی کاروائیوں کی تفصیل جاری کی گئی ہے۔

تفصیل کے مطابق، رینجرز حکام کی اِن کاروائیوں میں 178 ٹارگٹ کلرز اور 35 اغوا کاروں سمیت 7 ہزار 618 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

رینجرز ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس سے شروع ہونے والے کراچی آپریشن کے دوران 18 رینجرز اہلکار ہلاک جب کہ 51 زخمی ہوئے۔

ترجمان کے مطابق، شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران، گرفتار ہونےوالے تین ہزار چار سو اکیاسی ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔

ترجمان رینجرز کی جانب سے میڈیا کو جاری کی گئی تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ 'کراچی ٹارگٹڈ آپریشن' کے دوران چار ستمبر 2013ء سے دو دسمبر 2014 ء کے دوران، رینجرز کی 169 کاروائیوں میں 242 دہشتگرد ہلاک ہوئے، جبکہ 35 مغوی شہریوں کو بازیاب کرایا گیا۔

ٹارگٹڈ آپریشن' ایک سال سے جاری ہے، جسمیں متعدد جرائم پیشہ افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

آپریشن کے دوران، جرائم پیشہ افراد کی جانب سے بم دھماکوں اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں رینجرز اور پولیس کے درجنوں اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ عام شہریوں سمیت، مختلف مذہبی و سیاسی شخصیات کو بھی نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

اعلی حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں آخری دہشتگرد کے خاتمے تک اس ٹارگٹڈ آپریشن کو جاری رکھا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG