رسائی کے لنکس

لڑاکا روسی طیاروں کی نیٹو ملکوں کی فضائی حدود کی خلاف ورزی


رپورٹ میں امکانی خطرناک واقعات سے بچنے کے لیے مغربی یورپی طاقتوں اور روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آپسی رابطے بڑھائیں اور واضح ضابطوں پر عمل پیرا ہوں

روس نے نیٹو کے مغربی یورپی رُکن ممالک کی فضائی حدود کے گِرد اپنی فوجی سرگرمیاں تیز کردی ہیں، جب کہ ایک نئی رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ یہ حربہ اپنانے کے نتیجے میں شہری ہوابازی کو خطرات نہ درپیش آئیں۔

یورپ میں نیٹو افواج کے لڑاکا جیٹ طیاروں نے فوری پرواز بھری، تاکہ آنے والے روسی طیاروں کو روکا جاسکے، جس روسی سرگرمی کو ’کوئیک ری ایکشن الرٹس (کیو آر اے)‘ کا نام دیا گیا ہے، جس نے گذشتہ سال تقریباً 800 پروازیں بھریں۔ لندن میں قائم ایک تجزیاتی گروپ، ’دی ہینری جیکسن سوسائٹی‘ کے مطابق، سنہ 2014کے مقابلے میں یہ تعداد تقریباً دوگنا ہے۔

رپورٹ میں امکانی خطرناک واقعات سے بچنے کے لیے مغربی یورپی طاقتوں اور روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آپسی رابطے بڑھائیں اور واضح ضابطوں پر عمل پیرا ہوں۔

یہ حربہ سرد جنگ کے دوران عام سا معاملہ تھا، جسے روس نے پھر سے اپنایا ہے، چونکہ 2014ء میں کرائیمیا کو زبردستی ضم کرنے اور مشرقی یوکرین کی فتح کے بعد، روس اور مغرب کے درمیان تعلقات میں بگاڑ آیا۔

رپورٹ کے مصنف، انڈریو فوکسال نے کہا ہے کہ روسی حربے کسی حد تک پروپیگنڈا کا حصہ ہیں۔ بقول اُن کے، ’’سوچ کی حد تک روس اسے مضبوط قرار دیتا ہے، جب کہ وہ نیٹو کے ارکان اور مجموعی طور پر نیٹو کو کمزور سمجھتا ہے۔ اور صدر پوٹن کے ہوتے ہوئے یہ بات داخلی طور پر روس کو بہتر معلوم ہوتی ہے‘‘۔

لیکن، فوکسال نے مزید کہا ہے کہ اِن پروازوں کی مدد سے روس انٹیلی جنس اکٹھی کرنے کے بھی قابل بنتا ہے۔

XS
SM
MD
LG