رسائی کے لنکس

ایران میں صحافیوں کو ہراساں کیے جانے پر محکمہ ٴخارجہ کا اظہار تشویش


امریکی محکمہ ٴخارجہ نے کہا ہے کہ اس ہفتے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق میں ایران میں حقوقِ انسانی کی صورت حال پر خصوصی مندوب کی پیش کردہ رپورٹ کو زیر بحث لایا گیا۔

ایک اخباری بیان میں، ترجمان، ہیدر نوئرٹ نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب کی پریس سے متعلق تفصیلی رپورٹ میں صحافیوں کو درپیش انتہائی پریشان کُن صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

رپورٹ کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ خصوصی مندوب کو امتیازی گرفتاریوں، حراست میں لیے جانے اور صحافیوں، ذرائع ابلاغ کے کارکنان اور اُن کے اہل خانہ کو ہراساں کیے جانے کی رپورٹیں موصول ہو رہی ہیں، جس میں انٹرویو لینے اور رپورٹیں ترتیب دینے کے کام کے دوران ہدف بنائے جانے کے واقعات شامل ہیں‘‘۔

ترجمان نے کہا ہے کہ خصوصی مندوب کی رپورٹ کے حوالے سے ہماری توجہ اس بات پر مبذول کرائی گئی ہےکہ ہراساں کرنے، امتیازی حراست میں لینے، سفر کی پابندیاں اور خفیہ اداروں کے اہل کاروں کی جانب سے کچھ افراد اور اُن کے اہل خانہ کی نگرانی کی جاتی ہے، جن کا قصور یہ ہے کہ وہ ’برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن‘ (بی بی سی) کی ’فارسی سروس‘ کے لیے کام کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی ایک عدالت نے حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں عملے کے 152 ارکان، سابق ملازمین اور صحافیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک میں کوئی مالی لین دین نہیں کر سکتے، جس ضمن میں ’’قومی سلامتی کے خلاف سازش‘‘ کا حوالہ دیا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ’’یہ اقدامات قابل قبول نہیں ہیں‘‘۔

نوئرٹ نے کہا ہے کہ ’’امریکہ حکومتِ ایران سے مطالبہ کرتا ہے کہ شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کے تقاضے کو پورا کیا جائے، جس میں اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے، جس میں صحافت سے وابستہ کارکنان شامل ہیں‘‘۔

XS
SM
MD
LG