رسائی کے لنکس

پاکستان ویسٹ انڈیز سے ایک اور یک طرفہ میچ جیتنے میں کامیاب


ویسٹ انڈیز کی ٹیم جو پہلے ہی کم تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اس کی بیٹنگ ایک مرتبہ پھر لڑکھڑا گئی اور سوائے ایک دو کھلاڑیوں کے کسی نے بھی اچھا اسکور نہیں کیا۔ پوری ٹیم نے 19 اعشاریہ 2 اوورز میں 123 رنز بنائے

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ٹی 20سیریز کا دوسرا میچ بھی پاکستان نے 82 رنز سےجیت لیا ہے اور اس کے ساتھ ہی وہ سیریز بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

سیریز کا دوسرا میچ پیر کی رات کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں صرف تین کھلاڑیوں کے نقصان پر205 رنز بنائے اور ایک مرتبہ پھر ویسٹ انڈیز کو 206 رنز کا پہاڑ جیسا بڑا اور مشکل ہدف دے دیا۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم جو پہلے ہی کم تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اس کی بیٹنگ ایک مرتبہ پھر لڑکھڑا گئی اور سوائے ایک دو کھلاڑیوں کے کسی نے بھی اچھا اسکور نہیں کیا۔ پوری ٹیم نے 19 اعشاریہ 2 اوورز میں 123 رنز بنائےاور یوں پاکستان نے یہ میچ اور سیریز آسانی کے ساتھ اپنے نام کرلی۔

آج کے میچ کا ٹاس پاکستان نے جیتا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ٹاس کا فیصلہ اپنے حق میں آنے کے بعد سرفراز احمد نے کہا کہ ’’آج بھی بڑا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔‘‘ ٹیم نے اپنے کپتان کا کہا سچ کر دکھایا۔

ویسٹ انڈیز نے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے، ویرا سیمی پرمول کو زخمی ہونے کے سبب آج ٹیم میں شامل نہیں کیا۔ ان کی جگہ اوڈین اسمتھ نے آج کا میچ کھیلا۔

پاکستانی اننگز

پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز فخر زمان اور بابر اعظم نے کیا۔ لیکن، فخر زمان زیادہ کمالات نہ دکھا سکے اور صرف چھ رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ انہیں رام دین نے ایمرت کی بال پر کیچ کیا ۔ اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور بھی صرف 11رنز تھا۔

فخر زمان کی جگہ حسین طلعت نے لی جنہوں نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر اسکور کو مستحکم کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے جم کر مخالف بالرز کی پٹائی کی۔ دونوں کھلاڑیوں نے مخالف ٹیم کی کمزور فیلڈنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا، اچھے اسٹروکس لگائےاور فیلڈرز کی خوب دوڑیں لگوائیں۔

حسین طلعت 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 63 رنز پر کھیل رہے تھے کہ اسمتھ نے انہیں جیسن کی بال پر کیچ کرلیا۔ تاہم، اس وقت تک پاکستان 130رنز کا اسکور کرچکا تھا۔

ان کی جگہ آصف علی آئے۔ وہ 8 بالز پر 14 رنز ہی بناسکے تھے کہ ولیمز کی گیند پر والٹن نے انہیں کیچ کرلیا۔

آصف علی کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے کے لئے سابق کپتان شعیب ملک میدان میں آئے۔ انہوں نے آتے ہی چوکا جڑا جبکہ بابر اس وقت تک 82رنز بناچکے تھے۔

شعیب ملک گزشتہ روز کی طرح آج بھی جارحانہ بیٹنگ کے موڈ میں نظر آئے۔ رہی سہی کثر بابر اعظم نے اپنی بھرپور اور ذمےدارانہ بیٹنگ سے پوری کی۔ میدان کے ہر طرف اسٹروکس کھیلے اور آخر کار ایک بڑا اسکور بنانے میں کامیاب رہے۔ شعیب ملک اور بابر اعظم دونوں ہی آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے ۔ بابر نے 97اور شعیب ملک نے 17رنز بنائے۔

ویسٹ انڈیز کی اننگز

دو سو چھ رنز کا مشکل ترین ہدف ویسٹ انڈیز کے حوصلے پہلے ہی پست کرچکا تھا۔ لہذا، زیادہ تر کھلاڑی پہلے ہی ہمت ہارتے نظر آئے۔ اننگز کا آغاز کیا آندرے فلیچر اور والٹن نے۔ فلیچر اس وقت پاکستانی بالر محمد نواز کا فوری شکار ہوگئے جب ان کا اسکور صرف ایک رن تھا۔ وہ نواز کی بالنگ کا مقابلہ نہ کرسکے اور بولڈ ہوگئے۔

ان کی جگہ لی سیموئلز نے جبکہ دوسرے اینڈ پر پہلے سے موجود الٹن نے آج ذمے داری کا مظاہرہ کیا اور سنبھال کر کھیلے۔ لیکن، جیسے ہی ٹیم کا اسکور 50 رنز ہوا اور پاکستان نے بالنگ میں تبدیلی کرتے ہوئے شاداب خان کو اوور دیا شاداب نے پہلی ہی گیند پر انہیں 40رنز کے انفرادی اسکور پر بولڈ کرکے پویلین کی راہ دکھائی۔

ان کی جگہ جیسن محمد کریز پر آئے۔ کچھ ہی دیر گزری تھی کہ سیموئلز شاداب خان کی گیند پر آصف علی کے ہاتھوں 12رنز پر کیچ ہوگئے۔ رام دین نے سیموئلز کی جگہ سنبھالی جنہوں نےکچھ شارٹس بہت اچھے کھیلے۔ لیکن وہ زیادہ اسکور نہ کرسکے اور 20رنز پر انہیں حسین طلعت کی بال پر حسن علی نے کیچ کرلیا۔

دوسری جانب، محمد عامر نے جیسن محمد کو 15رنز پر بولڈ کردیا۔ پاول نے تین رنز اسکور کئے اور محمد عامر نے انہیں بابر اعظم کو کیچ کرایا۔ پال نے17رنزبنائیں۔ انہیں بھی عامر نے آؤٹ کیا۔ ریاد ایمرت صرف ایک رن پر رن آؤٹ ہوگئے۔ یہ ویسٹ انڈیز کی 114رنز پر گرنے والی آٹھویں وکٹ تھی جس کے بعد اسمتھ میدان میں اترے جبکہ ولیمز پہلے سے کریز پر موجود تھے لیکن ایک ہی رن کے انفرادی اسکور پر حسن علی نے ان کی مڈل اسٹمپ اڑا دیا۔

اسمتھ نے6 رنز بنائے۔ انہیں حسین طلعت کی بال پر محمد نواز نے کیچ کیا جبکہ سیموئل بدری2رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم گزشتہ روز کے مقابلے میں آج نسبتاً اعتماد سے کھیلی ، اس کا ثبوت یہ ہے کہ کل پوری ٹیم نے 60رنز بنائے تھے جبکہ آج یہ اسکور 12 اوورز میں صرف تین کھلاڑیوں کے اسکور پر بنالیا گیا۔ پاکستان کے لئے تیسرے اور آخری میچ کے لئے حوالے سے یہ ایک طرح کا ’الرٹ‘ بھی ہوسکتا ہے۔

پاکستانی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی: فخر زمان، بابر اعظم، سرفراز احمد، حسین طلعت، شعیب ملک، آصف علی، فہیم اشرف، محمد نواز، شاداب خان، حسن علی اور محمد عامر۔

ان کے مقابلے میں ویسٹ انڈیز نے جو کھلاڑی میدان میں اتارے ان کے نام یہ ہیں: جیسن محمد، آندرے فلیچر، رومین پاول، چیڈوک والٹن، دنیش رام دین، مارلن سیموئلز، ریاد ایمرت، کیمو پال، سیموئل بدری، کیسرک ولیمز اور اوڈین اسمتھ۔

تین ٹی 20 میچوں کی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ منگل کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG