رسائی کے لنکس

حکومتی معاملات چلانے کے لیے اضافی قرض کے حصول پر بحث شروع


حکومتی معاملات چلانے کے لیے اضافی قرض کے حصول پر بحث شروع
حکومتی معاملات چلانے کے لیے اضافی قرض کے حصول پر بحث شروع

صدر براک اوباما کی حکومت کو تقریباََ دو کھرب ڈالر کااضافی قرضہ حاصل کرنے کی اجازت دینے کے معاملے پر بدھ کو امریکی سینٹ میں بحث کا آغاز ہو ا۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی منصوبوں کو جاری رکھنے اور پہلے سے لیے گئے قرضوں پر نادہندگی سے بچنے کے لیے اضافی قرضے کا حصول انتہائی اہم ہے

امریکی کانگریس کے ایوان بالا میں حکمران ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے حکومت کو 1.9 کھرب ڈالرز کے نئے قرض کی تجویز دی ہے جس کے بعد مجموعی قومی قرضے کی رقم بڑھ کر 14.3 کھرب ڈالرز ہو جائے گی جو ایک ریکارڈ ہے۔

قرضوں کے حصول کی یہ پالیسی کانگریس میں سیاسی طور پر غیر مقبول ہے لیکن اضافی قرضے کی نئی تجویز کو سینٹ سے منظور کرانا ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کے لیے سیاسی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ نومبر میں وسط مدتی انتخابات سے پہلے اگر انھیں ایک بار پھرحکومت کے لیے قرض حاصل کرنے کے لیے پارلیمان سے رجوع کرنا پڑا تو یہ معاملہ انتخابی مہم میں ایک بڑا ایشو بن سکتا ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر میکس باوکس نے امریکی حکومت پرزور دیا ہے کہ وہ اپنے قرضے ادا کرے ۔ انھوں نے اس صورت حال کو موازنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض ادا نہ کرناایسا ہی ہے کہ آپ ریسٹورنٹ جا کر گوشت کھائیں اور بل ادا نہ کریں۔

پچھلے سال بجٹ خسارہ 1.4 کھرب ڈالرز تھا جس کی بڑی وجہ ٹیکسوں میں کٹوتی، عراق و افغانستان میں جنگ اور عالمی اقتصادی بحران تھا۔

حزب مخالف کی جماعت رپبلکن پارٹی نے حکومتی اخراجات میں مزید کمی اور حکومت کے 700 ارب ڈالرز کے اس منصوبے کو ختم کرنے کی تجویز د ے رکھی ہے جسے اقتصادی بحران کے نتیجے میں مالیاتی کمپنیوں کودیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے استعمال کیا جار ہا ہے۔

XS
SM
MD
LG