رسائی کے لنکس

سینیگال: صدارتی انتخاب کے خلاف حزبِ اختلاف کا احتجاج


سینیگال: صدارتی انتخاب کے خلاف حزبِ اختلاف کا احتجاج
سینیگال: صدارتی انتخاب کے خلاف حزبِ اختلاف کا احتجاج

جمعرات کو امریکہ نے سینیگال حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ انتخاب کے پرامن، شفاف اور عوامی خواہشات کے عین مطابق انعقاد کو یقینی بنائے

افریقہ کے ملک سینیگال میں صدارتی انتخاب کے لیے جاری امیدواران کی انتخابی مہم جمعے کو اختتام پذیر ہوگئی۔ لیکن، ملک کے موجودہ صدر کی مسلسل تیسری مدتِ صدارت کے حصول کے لیے انتخاب میں شرکت کے خلاف حزبِ اختلاف کا احتجاج بدستور جاری ہے۔

حزبِ اختلاف کی جماعتیں گزشتہ ایک ہفتے سے روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں تاکہ صدر عبدالحئی وعدکو اتوار کے انتخاب سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاسکے۔

حزبِ اختلاف کا اصرار ہے کہ ملکی آئین کے تحت ایک ہی شخص دو بار سے زائد صدر کے عہدے پر منتخب نہیں ہوسکتا اور اس لیے صدر وعد کی جانب سے انتخاب میں شرکت کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔

لیکن، صدر کے ترجمان امودو سال نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ صدر انتخاب سے دستبردار ہونے کے مطالبات کو خاطر میں نہیں لائیں گے اور پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔

ترجمان نے بتایا کہ حزبِ اختلاف کے مظاہروں کےباوجود انتخاب طے شدہ وقت پر ہوگا۔

صدارتی انتخاب سے قبل پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جِس کے باعث ان خدشات کو تقویت ملی ہے کہ برسوں کے استحکام اور جمہوریت کے بعد سینیگال ایک بار پھر بدامنی کا شکار ہوسکتاہے۔

اُدھر، ملک کی وزارتِ خارجہ کے ایک مشیر نے کہا ہے کہ اتوار کو ہونے والے انتخاب کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔

قبل ازیں، جمعرات کو امریکہ نے سینیگال حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ انتخاب کے پرامن، شفاف اور عوامی خواہشات کے عین مطابق انعقاد کو یقینی بنائے۔

انتخاب میں 85 سالہ صدر وعد کے مقابلے پر 13 امیدواران میدان میں ہیں۔اگر انتخاب کے پہلے مرحلے میں کوئی ایک امیدوار اکثریت حاصل نہ کرسکا تو کامیاب امیدواران کے درمیان انتخاب کا دوسرا مرحلہ منعقد ہوگا۔

XS
SM
MD
LG