رسائی کے لنکس

شارق ظفر مسلمان برادریوں کے لیے نمائندہ ٴخصوصی مقرر


شارق ظفر
شارق ظفر

وہ ’باہمی مفاد کے معاملات‘ پر دنیا بھر کی مسلم برادریوں کے ساتھ رابطوں کے کام میں معاونت کا کام انجام دیں گے، ’جس کا مقصد مشترکہ اہداف کا حصول اور امریکی خارجہ پالیسی کو فروغ دینا ہے‘: جان کیری

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شارق ایچ ظفر کو مسلمان برادریوں کے لیے نمائندہٴخصوصی نامزد کیا ہے۔

اس بات کا اعلان بدھ کو محکمہٴخارجہ میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا، جس میں جان کیری نے بتایا کہ شارق ظفر ’باہمی مفاد کے معاملات پر دنیا بھر کی مسلم برادریوں کے ساتھ رابطوں کے کام میں معاونت کریں گے، جس کا مقصد مشترکہ اہداف کا حصول اور امریکی خارجہ پالیسی کو فروغ دینا ہے‘۔

شارق ظفر انسدادِ دہشت گردی کے قومی سینٹر (این سی ٹی سی) میں ہوم لینڈ، سائبر اور پُرتشدد انتہا پسندی کے انسدادی گروپ میں معاون سربراہ کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔ اِس حیثیت میں، وہ وفاقی محکموں اور اداروں کے ساتھ مربوط اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے سلسلے میں کام کرتے رہے ہیں۔

اس موقعے پر اپنے خطاب میں، وزیر خارجہ نے امریکی صحافی، اسٹیون سوٹلوف کی وحشتناک ہلاکت پر داعش کے دہشت گردوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

بقول اُن کے، ’سوٹلوف کا بہیمانہ قتل، بزدل خونخوار درندوں کے ہاتھوں قرونِ وسطیٰ کی انسانیت سوز حرکات کی یاد تازہ کرتا ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ اسلام ایک پُرامن مذہب ہے، جو کسی طور پر، اِس قسم کی دہشت گردی کا پرچار نہیں کرتا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اس دوسرے امریکی صحافی کے قتل کی ’اِس گھناؤنی حرکت کی مذمت‘ کے لیے اُن کے پاس ’الفاظ نہیں‘ ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ اس سے قبل، دولت الاسلامیہ اِسی طرح کی ’بربریت اور سفاکی‘ کا مظاہرہ اُس وقت کر چکی ہے،جب امریکی صحافی، جمیز فولی کا بہیمانہ قتل کیا گیا تھا۔

جان کیری نے کہا کہ اسٹیون سوٹلوف ایک نڈر صحافی تھے، جو پیشہ وارانہ جذبے کی بنا پر رپورٹنگ کے لیے شام، لیبیا اور مصر گئے تھے۔

اُنھوں نے کہا کہ اپنی رپورٹوں میں، سوٹلوف سفاک قاتلوں اور بدی کی علامتوں کا اصل چہرہ دکھاتے رہے تھے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اغوا کیے جانے والے دو صحافیوں کی جان بچانے کے لیے، امریکی حکومت نے تمام فوجی، سفارتی اور انٹیلی جنس ذرائع استعمال کیے۔ ’یہاں تک کہ، ہماری بہادر افواج نے خصوصی فوجی کارروائی بھی کی، جب کہ سفارتی میدان میں ہم اُن کی بازیابی میں معاونت کے حصول کے لیے متعدد افراد سے رابطے میں رہے‘۔

اُنھوں نے بتایا کہ اب بھی کئی امریکی شام میں یرغمال ہیں، جن کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔

تاہم، اُنھوں نے کہا کہ امریکہ اپنے شہریوں کی ہلاکت کو کسی طور پر برداشت نہیں کرتا، اور بالآخر دہشت گردوں کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

XS
SM
MD
LG