رسائی کے لنکس

سندھ اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور


قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’سندھ اسمبلی الطاف حسین کے ملکی معاملات میں بیرونی مداخلت، سندھ کی تقسیم ، فوج و رینجرز کیخلاف بیانات کی شدید مذمت کرتی ہے‘؛ اور یہ کہ ’ایوان کا مطالبہ ہے کہ الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے‘

سندھ اسمبلی میں جمعہ کو متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کے رینجرز اور فوج کے خلاف مختلف اوقات میں دیئے گئے بیانات پر کثرت رائے سے مذمتی قراردادیں منظور کرلی گئیں۔

قراردادیں چار سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان صوبائی اسمبلی نے پیش کیں۔ ان میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز، مسلم لیگ فنکشنل اور پاکستان تحریک انصاف شامل ہیں۔

اسپیکر آغا سراج درانی نے قرارداد کی منظوری کے لئے ایوان سے باقاعدہ منظوری لی، جس پر مسلم لیگ فنکشنل کے رکن نند کمار نے قرارداد پیش کی۔

قرارداد پر پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر سہراب سرکی، مسلم لیگ ن کے شفقت جاموٹ، فنکشنل لیگ کے نند کمار اور تحریک انصاف کے ثمر علی نے دستخط کئے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’سندھ اسمبلی الطاف حسین کے ملکی معاملات میں بیرونی مداخلت، سندھ کی تقسیم، فوج و رینجرز کیخلاف بیانات کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ایوان کا مطالبہ ہے کہ الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے‘۔

اس دوران، ایوان میں ایم کیو ایم کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی اور شور شرابے کے ساتھ ساتھ سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے فوج کے خلاف دیئے گئے حالیہ بیان پر قرارداد پیش کی۔ تاہم، الطاف حسین کے خلاف بھاری اکثریت سے قرارداد کی منظوری کے بعد اسپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس 10اگست تک کے لئے ملتوی کردیا۔

سندھ اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف قرارداد منظور ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ حالیہ دنوں میں پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں میں بھی اسی قسم کی قراردادیں منظور ہوچکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG