رسائی کے لنکس

سندھ بھر میں چکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ


کراچی صوبے کا سب سے متاثرہ شہر ہے جہاں 3 ہزار 4 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ دوسرا نمبر تھر کا ہے جہاں اب تک 600 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق سندھ کے ضلع چھاچھرو کے دیہات میں چکن گنیا کا لاروا بھی پایا گیا ہے

مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والے مرض ’چکن گنیا‘ کی ابتدا پچھلے سال کراچی سے ہوئی تھی، لیکن اب پورا صوبہ سندھ اس کی لپیٹ میں آگیا ہے۔

صوبے بھر میں اب تک 4 ہزار 1 سو 38 کیس منظر عام پر آچکے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کا’ڈینگی پریوینشن اینڈ کنٹرول پروگرام‘، جو چکن گینا کے مریضوں کے اعداد و شمار بھی اکھٹا کرتا ہے، کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کراچی صوبے کا سب سے متاثرہ شہر ہے جہاں 3ہزار 4سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

دوسرا نمبر تھر کا ہے جہاں اب تک 600 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق سندھ کے ضلع چھاچھرو کے دیہات میں چکن گنیا کا لاروا بھی پایا گیا ہے۔ یہ لاروا پانی کے بیشتر ذخائر میں پایا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں صوبے کے تمام کلینک اور اسپتالوں میں زیر علاج رہنے والے مریض شامل نہیں۔ اگر انہیں بھی اس تعداد میں شامل کرلیا جائے تو یہ تعداد یقیناً بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔

ادھر محکمہ صحت کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں پہلی ستمبر سے 15 ستمبر تک اس کے 50مریض سامنے آچکے ہیں۔

سندھ کو ان دنوں صرف چکن گنیا کے مریضوں کا ہی سامنا نہیں بلکہ صوبے بھر میں ڈینگی اور کانگو فیور سے بھی خطرات لاحق ہیں۔ خاص کر ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG