رسائی کے لنکس

عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ ایڈل کے لیے شاہی اعزاز


پچیس برس کی ایڈل نے بکنگھم پیلیس کی ایک اعزازی تقریب میں پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس کے ہاتھوں MBE کا سول میڈل وصول کیا

برطانوی گلوکارہ، ایڈل کو موسیقی کی دنیا میں اُن کی غیر معمولی خدمات کے صلے میں شاہی اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، گذشتہ روز 25 برس کی ایڈل نے بکنگھم پیلیس کی ایک اعزازی تقریب میں پرنس آف ویلز، شہزادہ چارلس کے ہاتھوں MBE (ممبرآف دا آرڈرآف دا برٹش ایمپائر) کا تمغہ وصول کیا۔
برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کی رپورٹ کے مطابق، شاہی اعزاز وصول کرتے ہوئے ایڈل بہت خوش نظر آرہی تھیں۔ وہ سیاہ و سبز رنگ کے ڈریس میں ملبوس تھیں، ساتھ ہی بالوں کے اونچے سےجوڑے اور نقاب میں لگی سبز کِلپ کے باعث خاصی دلکش دکھائی دے رہی تھیں۔ 'ایم بی ای' کا سرکاری ایواڈ پانے کے بعد، ایڈل ایڈکینس کو ان کے نام کے ساتھ ایم بی ای کے اعزاز سمیت پکارا جائے گا۔
تقریب کے بعد ایڈل نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’'یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ ان کی خدمات کو سراہا گیا ہے، جبکہ بہترین اور متاثر کن شخصیات کے ساتھ ایواڈ وصول کرنا ان کی زندگی کا ایک قیمتی لمحہ ہے ۔'

​عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ، ایڈل کی کامیابیوں کا سفر صرف چند ہی سالوں پر محیط ہے۔ اِس دوران اُنھوں نے شو بزنس کی دنیا کے بڑے بڑے ایواڈ بھی حاصل کئے ہیں۔
لندن میں پیدا ہونے والی ایڈل پہلی بار اُس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنیں جب 2008 ء میں وہ 'برٹس کریٹیکس چوائس ایواڈ' کی پہلی فاتح قرار پائیں۔
ایڈل کا پہلا البم '19 'نے ریلیز ہونے کے فوراً ہی بعد عالمی چارٹ پر ’ٹاپ پوزیشن‘ کی جگہ سنبھال لی۔ اِس البم میں اُن کی گائیکی میں درد اور جذبات کا ایک گہرا سمندر چھپا نظر آتا ہے، جس نے انھیں دوسری ہمعصر گلوکاراؤں میں منفرد بنا دیا ہے۔
اُس کے بعد، سال 2011 میں ایڈل کا دوسرا البم'21 ' ریلیز ہوا تو اس البم نےبھی فروخت کے نئے ریکارڈ قائم کئے اور لگاتار دو برس تک عالمی سطح پر سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم قرار دیا گیا۔ اِن کےدونوں البمز کو پسندیدگی کے لحاظ سے اور تجارتی بنیادوں پر برطانیہ اور امریکہ میں یکساں کامیابی حاصل ہوئی، جبکہ البمز کی لاکھوں کاپیاں برطانیہ سمیت دنیا بھر میں فروخت ہوئیں۔
ایڈل وہ پہلی خاتون ہیں جن کے گانےامریکہ اور 'یو کے چارٹ' پرطویل عرصے تک ’ٹاپ پوزیشن‘ پر قائم رہے، جبکہ اُن کے دو سنگلز اور دونوں البم ’یو کے چارٹ‘ پر ایک ہی وقت میں ٹاپ فائیو گانوں میں شامل رہے ہیں۔

ایڈل کے البم 21 کے گانوں 'رولنگ ان دا ڈیپ' اور'سم ون لائک یو' نے گلوکارہ کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔

ُان کی گائیکی یہاں بھی اس لحاظ سے منفرد رہی کیونکہ وہ اس بار پیچھے چھوڑے جانے والے ان رشتوں کے دکھ کو بیان کر رہی تھیں جنھیں بھولنا ہی آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ ایڈل اپنی زندگی میں آگے بڑھ چکی ہیں اور اپنے جیون ساتھی سمن کونوکی کے ہمراہ نئی زندگی کا سفر شروع کر چکی ہیں۔
سال 2012 ءمیں بیٹے اینجیلو کی ولادت کے بعد ایڈل فنکارانہ سرگرمیوں میں بہت کم ہی حصہ لے رہی ہیں۔ تاہم، اِس کے باوجود، اِسی سال اُنھوں نے امریکہ میں 'گریمی ایواڈ' کی تقریب میں چھ ایواڈ اپنے نام کئے۔
سال 2013 میں ریلیز ہونے والی سال کی بڑی فلم'جیمس بانڈ' کے'تھیم سونگ' کے لیے جب اُنھوں نے اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگایا تو ان کی مدھر اور دلفریب گائیکی نے انھیں شو بزنس کی دنیا کے سب سے بڑے ایواڈ ’آسکر ایواڈ‘ کا فاتح بنا دیا۔ اِسی تقریب میں وہ اپنے بیٹے کی ولادت کے بعد پہلی بار نغمہ سرا بھی ہوئیں اور ان کی پہلی اسٹیج پرفارمنس پر حاضرین نےانھیں دل کھول کر داد دی۔
ایڈل ایک سنگل ماں کی بیٹی ہیں جنھیں بچپن سے ہی گائیکی کا بہت شوق تھا۔

ایڈل کے اس شوق کو دیکھتے ہوئے ان کی والدہ باقاعدگی سے گھر میں تقریبات کا اہتمام کرتی تھیں تاکہ، ایڈل خاندان اور دوستوں کے سامنے اعتماد سے گانا گائے۔

رفتہ رفتہ، ایڈل کے فنِ گلوکاری میں پختگی آتی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اُن کی سہیلیوں نے 'مائی اسپیس' نامی ویب سائٹ پر، ایڈل کے گانوں کی ایک ڈیمو بھیجی جس کے بعد پہلی بار 'ایکس ایل' کمپنی کے ساتھ، ایڈل نے گانوں کی ریکارڈنگ کا معاہدہ کیا۔

ایڈل نے لندن کے پرفارمنگ آرٹس برٹش اسکول سے گریجویشن کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد، پہلا اسٹوڈیو البم 19 ریلیز کیا اور اِس کے ساتھ ہی، موسیقی کی دنیا میں ایڈل کی کامیابیوں کا سفر شروع ہوگیا۔
XS
SM
MD
LG