رسائی کے لنکس

اسٹیو اسمتھ، ڈیوڈ وارنر کی ٹیم میں واپسی پر اختلافات: رپورٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کیون رابرٹس کا یہ بیان ان اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے کہ اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی واپسی کی صورت میں آسٹریلوی ٹیم کے بعض سینئر کھلاڑیوں نے بائیکاٹ کی دھمکی دی ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ کیون رابرٹس نے بال ٹیمپرنگ کے الزام میں سزا پانے والے کھلاڑیوں اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی ٹیم میں واپسی پر زور دیا ہے۔

کیون رابرٹس نے کہا ہے کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا جائے گا اور کوئی چیز ان کی واپسی میں رکاوٹ ثابت نہیں ہوگی۔ دونوں کھلاڑی اپنی غلطی کا خمیازہ بھگت چکے ہیں اور ان کی سزا بھی اب پوری ہوچکی ہے۔

کیون رابرٹس کا یہ بیان ان اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے کہ اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی واپسی کی صورت میں آسٹریلوی ٹیم کے بعض سینئر کھلاڑیوں نے بائیکاٹ کی دھمکی دی ہے۔

اسمتھ اور وارنر پر گزشتہ سال بال ٹیمپرنگ کا الزام ثابت ہونے پر ایک سال کی پابندی عائد کی گئی تھی جو رواں ہفتے پوری ہوگئی ہے۔

پابندی کے خاتمے کے ساتھ ہی دونوں کھلاڑی ملکی اور غیر ملکی سطح پر کھیلنے کے اہل ہوگئے ہیں۔

جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کیمرون بینکرافٹ فیلڈ کے دوران بال ٹیمپرنگ کرتے پائے گئے تھے۔

بعد میں انہوں نے کپتان اسٹیون اسمتھ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران جرم کا اعتراف کیا تھا جب کہ اسمتھ نے بھی ان کا ساتھ دینے اور بال ٹیمپرنگ سے متعلق ان کی رہنمائی کا اعتراف کیا۔

نتیجے میں ’کرکٹ آسٹریلیا‘ نے اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر ایک، ایک سال جبکہ ٹیم کی کپتانی پر 3 سال اور کیمرون بینکرافٹ پر 9 ماہ کی پابندی لگادی تھی۔

پابندی کے دوران تینوں کھلاڑی اندرون ملک یا بیرون ملک کسی طرح یا کسی فارمیٹ کی کرکٹ نہیں کھیل سکتے تھے۔

آسٹریلوی اخبار 'سڈنی مارننگ ہیرالڈ' نے جمعے کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسٹار بالرز مچل اسٹارک، جوش ہیزلے وڈ، پٹ کیمنز اور ناتھن لیون نے وارنر کو ٹیم سے باہر رکھنے پر زور دیا ہے۔

ان کھلاڑیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر وارنر کو نہ نکالا گیا تو وہ جنوبی افریقہ کے ساتھ ہونے والے چوتھے ٹیسٹ سے خود کو الگ کرلیں گے۔

اخبار نے ایک سے زیادہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بال ٹیمپرنگ کا معاملہ اور اس پر کھلاڑیوں کے بائیکاٹ کی دھمکی، آسٹریلیا کی کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ نقصان دہ واقعات میں سے ایک ہے اور اس معاملے پرسنگین اختلافات سامنے آئے ہیں۔

اسمتھ اور وارنر کی ٹیم میں دوبارہ شمولیت کے معاملے پر اختلافات کا آغاز رواں مہینے دبئی میں ایک روزہ میچ سے قبل ہونے والے اجلاس کے موقع پر ہوا تھا جس میں لیونی اور کیمنز تو موجود تھے لیکن مچل اسٹارک اور ہیزلے ووڈ سے شرکت نہیں کی تھی۔

جمعرات کو ملبورن پریس کلب میں خطاب کے بعد جب کیون رابرٹس سے یہ پوچھا گیا کہ اسمتھ اور وارنر کی ٹیم میں اختلافات کے باوجود واپسی کے حوالے سے کیا کرنا چاہیں گے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں الگ الگ رائے لینے سے بہتر ہے کہ ڈیوڈ، اسمتھ، کیمرون اور دیگر تمام کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جائے۔

کیون کا یہ بھی کہنا تھا کہ استمھ، وارنر اور بینکروفٹ نے نہ صرف اپنی غلطی تسلیم کی ہے بلکہ وہ سزا کاٹ کر خمیازہ بھی ادا کرچکے ہیں۔

ان کے بقول اس وقت ہماری سب سے بڑی ترجیح کرکٹ کے حوالے سے اعتماد کی بحالی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بورڈ اور تنظیمی سطح پر کچھ تبدیلیاں کی ہیں، کوچ بھی تبدیل ہوچکے ہیں اور ٹیسٹ کیپٹن بھی وہ نہیں رہے۔ یہ تمام تبدیلیاں نہایت ٹھوس قسم کی ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اب ہم اس حوالے سے بالکل واضح سوچ رکھتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد کرکٹ کے ذریعے لوگوں کو یکجا کرنا ہے۔ ٹیم میں جیت کا عزم ہے اور ہمیں توقع ہے کہ معاملات اعتماد کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

XS
SM
MD
LG