رسائی کے لنکس

صومالی نژاد امریکی شہری شام کی لڑائی میں شامل


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکام ایسے صومالی نژاد امریکی شہریوں کو شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو شام کے جنگجو گروپوں سے ملنے کے لیے وہاں جانا چاہتے ہیں۔

امریکہ کے وفاقی تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ حال ہی میں لگ بھگ 15 صومالی نژاد امریکی شہری شام گئے ہیں تاکہ وہ صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف لڑنے والے جنگجوؤں کے ساتھ شامل ہو سکیں۔

منیسوٹا میں فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) کے ایجنٹس کا ماننا ہے کہ یہ اس علاقے کے جڑواں شہر منیاپلس۔سینٹ پال سے گزشتہ چند ماہ کے دوران شام گئے۔ اس جڑواں شہر میں صومالی برداری بڑی تعداد میں آباد ہے۔

ایف بی آئی کے ترجمان کیلی لوین نے بتایا کہ حکام ایسے صومالی نژاد امریکی شہریوں کو شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو شام کے جنگجو گروپوں سے ملنے کے لیے وہاں جانا چاہتے ہیں۔

کیلی نے بتایا کہ حکام اس بات کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ نوجوان کیسے اس جانب مائل ہوئے۔ اُنھوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر ’’جہادی ویب سائٹس‘‘ بھی ہیں لیکن یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کیا کوئی ایسا سرگرم نیٹ ورک تو نہیں جو ان نوجوانوں کو ’ریکروٹ‘ یا بھرتی کرتا ہو۔

ایف بی آئی کے مطابق القاعدہ سے منسلک صومالیہ میں شدت پسند تنظیم الشباب نے 2007 میں اپنے قیام کے بعد امریکہ سے نوجوانوں کو راغب کرنے کے لیے ایسی ہی مہم شروع کی تھی۔

عہدیداروں کے مطابق کم ازکم دو درجن صومالی نژاد امریکی شہری صومالیہ میں اس گروپ میں شامل ہوئے ہیں۔
XS
SM
MD
LG