رسائی کے لنکس

سونی ٹیلی ویژن کی سکرین اب سونی کی نہیں ہوگی


سونی ٹیلی ویژن کی سکرین اب سونی کی نہیں ہوگی
سونی ٹیلی ویژن کی سکرین اب سونی کی نہیں ہوگی

نئے سال سے دنیا بھر میں ٹیلی ویژن کے مشہور برانڈ سونی کے فلیٹ پینل ٹیلی ویژن کی سکرین اس کی اپنی تیار کردہ نہیں ہوگی بلکہ وہ اپنے ٹیلی ویژن سیٹوں کے لیے کھلی مارکیٹ سے سکرین خریدے گا۔کیونکہ اسے بنانے میں کمپنی کو مسلسل کئی سال سے بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑ رہاہے۔

ایک مشترکہ منصوبے کے تحت سونی اور سام سنگ مل کر فلیٹ پینل سکرینیں تیار کرتے ہیں۔

الیکٹرانک دنیا کی دو مشہور کمپنیوں سونی اور سام سنگ کے درمیان ٹیلی ویژن کی مائع کرسٹل سکرینوں کا ایک معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے۔ جاپانی کی سونی کمپنی اس معاہدے کے ذریع اپنے اس نقصان کم سے کم کرنا چاہتی ہے جو اسے ٹیلی ویژن کے کاروبارمیں پہنچ رہاہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ کے مطابق معاہدہ طے پانے کی صورت میں سام سنگ الیکٹرانکس کمپنی ، سونی سے مائع کرسٹل سکرین یعنی ایل سی ڈی کے تمام حصص خرید لے گا جن کی مالیت تقریباً 93 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہے۔اس کا اعلان پیر کے روز سونی کمپنی نے کیا۔

سونی نے سام سنگ کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کے تحت 2004ء میں ایل سی ڈی فلیٹ پینل سکرینوں کی تیاری میں سرمایہ کاری کی تھی۔

مگر سات سال کے عرصے میں سونی کو اس کاروبار میں مسلسل گھاٹے کا سامنا کرنا پڑا ، جب کہ کمپنی اب اپنے اس نقصان کی تلافی کی کوشش کررہی ہے۔

فلیٹ پینل ٹیلی ویژن کے کاروبار میں گھاٹے کی بنیادی وجہ اس کی قیمتیں تیزی سے کم ہونا ہیں، جس سے سونی کے لیے حریف کمپنیوں کا مقابلہ مشکل تر ہوتا جارہاہے۔

سونی کمپنی ، جو مشہور ٹیلی ویژن برانڈ براویا مارکیٹ میں پیش کرتی ہے، فلیٹ پینل ٹیلی ویژن سکرین خود نہیں بناتی بلکہ وہ مشترکہ منصوبے کے تحت سام سنگ کی فیکٹریوں میں تیار ہوتا ہے۔

اب جب کہ مارکیٹ میں ارزاں نرخوں پر فلیٹ پینل ایل سی ڈی دستیاب ہیں، سونی مشترکہ منصوبے سے اپنا سرمایہ نکال کر ، فلیٹ پینل کھلی مارکیٹ سے خریدنا چاہتی ہے۔

نئے معاہدے کے تحت سونی ، سام سنگ کے ساتھ ساتھ دوسری کمپنیوں سے بھی اپنے لیے فلیٹ ٹیلی ویژن سکرینیں خرید سکے گی۔

سونی کا کہناہے کہ مشترکہ سرمایہ کاری کے ا س منصوبے میں اس سال کی تیسری سہ ماہی میں بھی اسے مسلسل نقصان اٹھانا پڑا ہے جس کا اس سہ ماہی کا تخمینہ 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہے۔

کمپنی کا کہناہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس نئے معاہدے کے بعد 2012ء میں کمپنی کے منافع پر کیا اثر پڑے گا۔

XS
SM
MD
LG