جنوبی افریقہ میں جمعرات کے روز ایک مسافر ٹرین کی ایک ٹرک سے ٹکرا گئی جس سے کم ازکم 12 مسافر ہلاک ہو گئے۔
حکومتی عہدے داروں نے کہا ہے کہ ٹرک ڈرائیور مبینہ طور پر اس وقت ریل کی پٹڑی عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا جب ٹرین اس کے سر پر پہنچ چکی تھی۔
ریل گاڑی سے ٹکرانے کے بعد اس کے ایک حصے میں آگ بھڑک اٹھی جس سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور انہوں نے جان بچانے اور اپنا سامان ڈھونڈنے کے لیے بھاگنا دوڑنا شروع کر دیا۔
ٹرانسپورٹ کے وزیر جو مسوانگنی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ٹرک ڈرائیور چانس لینے کی کوشش کررہا تھا۔ اس کا خیال تھا کہ ٹرین کے پہنچنے سے پہلے ہی وہ ریلوے لائن عبور کر لے گا۔ اسے یہ اندازہ نہیں تھا کہ ٹرین اس سے ٹکرا جائے گی اور اس غلطی کی قیمت انسانی جانوں کی شکل میں ادا کرنی پڑے گی۔
وزیر نے بتایا کہ اس حادثے میں 12 افراد ہلاک اور 268 زخمی ہوئے، جن میں سے 4 کی حالت نازک ہے۔
ٹرانسپورٹ کے وزیر کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والی مسافر ٹرین پر 429 افراد سوار تھے اور وہ پورٹ الزبتھ سے ملک کے اہم کاروباری مرکز جوہانسبرگ جا رہی تھی۔
حادثے کے نتیجے میں چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور بجلی کی لائنوں کو نقصان پہنچا۔ جب کہ پٹڑی عبور کرنے کی کوشش کرنے والا بڑا ٹرک وہاں الٹ گیا۔
ٹرک ڈرائیور کو خراش تک نہیں آئی جب کہ ٹرین کا ڈرائیور اور اس کا ماتحت شدید زخمی ہو گئے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ٹکرانے کے بعد ٹرین ٹرک کو تقریباً 400 میٹر تک گھسیٹ کر اپنے ساتھ لے گئی۔
ٹرانسپورٹ کے وزیر نے حادثے کو انسانی غلطی قرار دیا ہے۔