رسائی کے لنکس

جنوبی ایشیا کی فلمیں آسکر ایوارڈز کی نامزدگی کی دوڑ سے باہر


آسکر ایوارڈز تقریباً دو مہینے کی دوری پر ہیں اور آسکرز حاصل کرنے کی دوڑ میں کون کون سی فلمیں شریک ہو سکتی ہیں،اس سے پردہ اٹھنے لگا ہے۔

آسکر ایوارڈز 2017 کی نامزدگی کے لئے جن غیر ملکی زبان کی فلموں میں مقابلہ ہو سکتا ہے ان کے نام سامنے آ گئے ہیں لیکن جو 9 فلمیں شارٹ لسٹ کی گئی ہیں ان میں جنوبی ایشیا کی کوئی فلم شامل نہیں۔

پولیو کا شکار بچے پر بنی فلم ’ساون‘ کو پاکستان کی جانب سے باضابطہ طور پر آسکرز کے لئے نامزد کیا گیا تھا لیکن کئی بین الاقوامی فلمی میلوں میں ایوارڈز جیتنے والی ’ساون‘ آسکرز نامزدگی حاصل نہ کر سکی۔

بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کی کیٹگری میں اس سال حیرت انگیز طور پر کوئی ایرانی فلم بھی نامزدگی کے حصول میں ناکام رہی۔ سال 2011 میں ایرانی فلم ’اے سیپریشن ‘ نے آسکر ایوارڈ جیتا تھا اور 2016 میں ’دی سیلزمین‘ بھی آسکرز کی حقدار قرار پائی تھی۔

جن فلموں کے بارے میں یہ پیش گوئیاں کی جارہی تھیں کہ وہ آسکرز ایوارڈز کے مقابلے میں شامل ہوں گی ان میں سے بھی کوئی فلم نامزدگی کے مرحلے تک بھی نہیں پہنچ سکی۔

اداکارہ انجلینا جولی کی فلم ’فرسٹ دے کلڈ مائے فادر‘اورروبن کیمپلو کی ’بی پی ایم’ (بیٹس پرمنٹ)بھی ان فلموں میں شامل ہیں جن کے لئے آسکرایوارڈز دور کے ڈھول ثابت ہوئے۔

پی پی ایم رواں سال نہ صرف ناقدین سے کافی داد سمیٹ چکی ہے بلکہ نیو یارک فلم کریٹکس سرکل اورلاس اینجلس فلم کریٹکس سمیت پانچ ایوارڈز بھی حاصل کر چکی ہے۔

آسکر ایوارڈز کے لئے نامزدگی حاصل کرنے کی خواہشمند جن 9 فلموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے ان میں چلی کی ’اے فنٹاسٹک وومن‘، جرمنی کی’ان دافیڈ‘، ہنگری کی ’آن باڈی اینڈ سول‘، اسرائیل کی’فوکس ٹروٹ‘، لبنان کی’دی انسلٹ‘، روس کی ’لولیس‘،جنوبی افریقہ کی ’دی وونڈ‘، سوئیڈن کی ’دی اسکوائر اور سینگال کی فیلیسٹ شامل ہیں۔

ان 9 فلموں میں سے پانچ فلموں کو آسکر ایوارڈ جیتنے کی ریس میں شامل کیا جائے گا۔ ان فلموں کے ناموں کا اعلان 23 جنوری کو کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG