رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا میں صدر کے مواخذے کا جشن


جنگ بندی لائن پر واقع وادی نیلم کے مرکزی قصبے آٹھمقام میں کشیدہ صورت حال کے باوجود کاروبار جاری و ساری ہے۔
جنگ بندی لائن پر واقع وادی نیلم کے مرکزی قصبے آٹھمقام میں کشیدہ صورت حال کے باوجود کاروبار جاری و ساری ہے۔

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے پاس  مواخذے کی قانونی حیثیت کو جانچنے کے لیے چھ مہینے کا وقت ہے۔ اگر عدالت اس کی منظوری دے دیتی ہے تو  اس فیصلے کے دو مہینے کے اندر صدراتی انتخابات  ہوں گے۔

جنوبی کوریا کی صدر پارک گوئین ہئے کے مواخذے کے بعد دارالحکومت سیول میں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور خوشی کا اظہار کیا۔ جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی نے صدر کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

ہفتےکادن جنوبی کوریا کے لوگوں کےصدر کےخلاف سڑکوں پر نکلے ہوئے یہ مسلسل ساتواں ہفتہ تھا جو 6 ہفتوں کے احتجاج کے بعد اس ہفتے ان کے مواخذے کی خوشی میں تبدیل ہو گیا۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ صدر کو فوری طور پر برخاست کر دیا جائے لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے پاس مواخذے کی قانونی حیثیت کو جانچنے کے لیے چھ مہینے کا وقت ہے۔ اگر عدالت اس کی منظوری دے دیتی ہے تو اس فیصلے کے دو مہینے کے اندر صدراتی انتخابات ہوں گے۔

صدر پارک نے مواخذے کے بعد اپنی کابینہ سے بلیو ہاوس میں ملاقات کی اور پریس کے لیے ایک بیان دیا۔

انھوں نے کہا ,’’ میں سنجیدگی سے قومی اسمبلی اور اپنے لوگوں کا فیصلہ قبول کرتی ہوں اور میری پرخلوص خواہش ہےکہ یہ بحران جلدی ختم ہو جائے‘‘۔

صدر پارک نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا تھا لیکن کہا تھا کہ وہ مواخذے کے ووٹ کے نتائج کو قبول کریں گے اور اپنا کیس آئینی عدالت میں پیش کریں گی۔

مواخذے کے حق میں ووٹ آنے کے بعد صدر پارک کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم ہوانگ کیوآن عبوری طور پر حکومتی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

جبکہ صدر پارک کا کہنا ہے کہ انھوں نے تمام فیصلے قومی مفاد کے لیے تھے اور یہ کہ ان کی 18 سالہ پیشہ وارانہ زندگی میں انھوں نے کبھی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔ انھوں نے اپنے قریبی رفقا کی کچھ خطاوں سے باخبر نا رہنے پر عوامی طور پر تین دفعہ معافی بھی مانگی تھی۔

XS
SM
MD
LG