رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا: رشوت کے اسکینڈل پر وزیر اعظم کی استعفے کی پیشکش


وزیراعظم لی وان کو
وزیراعظم لی وان کو

وزیراعظم تواتر کے ساتھ 27,000 ڈالر رشوت وصول کرنے کے الزام کی تردید کرتے رہے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے نامہ نگاروں کو یہ بھی کہا کہ اگر ایسی بات ہے تو وہ اپنی زندگی ’’ختم کر لیں گے۔‘‘

جنوبی کوریا کے وزیرِاعظم لی وان کو نے بدعنوانی کے ایک اسکینڈل کا سامنا کرنے کے بعد منگل کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے۔

وزیر اعظم لی کو ایک کاروباری شخصیت سے غیر قانونی فنڈز وصول کرنے کے الزامات کا سامنا رہا ہے۔ اس شخصیت نے اس ماہ کے اوائل میں خودکشی کر لی تھی۔

اپنی موت سے کچھ دیر پہلے بزنس مین سنگ وان جانگ نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ انہوں نے لی سمیت کئی اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو رشوت دی تھی۔

سنگ کو سیول میں ایک درخت سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ ان کی جیب سے ایک فہرست ملی جس میں آٹھ سرکاری عہدیداروں کے نام موجود تھے جنہوں نے مبینہ طور پر ان سے غیر قانونی طور پر رقوم وصول کی تھیں۔

لی سمیت زیادہ تر عہدیداروں کو صدر پارک گیون ہائی کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے۔

وزیراعظم تواتر کے ساتھ 27,000 ڈالر رشوت وصول کرنے کے الزام کی تردید کرتے رہے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے نامہ نگاروں کو یہ بھی کہا کہ اگر ایسی بات ہے تو وہ اپنی زندگی ’’ختم کر لیں گے۔‘‘

صدر پارک، جو اس وقت لاطینی امریکہ کے دورے پر ہیں، نے تاحال یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آیا وزیرِاعظم کا استعفیٰ قبول کیا جائے یا نہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’میرے لیے یہ باعث افسوس ہے۔ وزیرِاعظم جس تکلیف سے گزر رہے ہیں، مجھے ان سے ہمدردی ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کی مکمل تفتیش ہونی چاہیئے۔

صدر کو تواتر کے ساتھ وزیرِاعظم کے چناؤ میں مشکلات کا سامنا رہا ہے جو جنوبی کوریا میں بڑی حد تک ایک رسمی عہدہ ہے۔

وزیر اعظم اور کابینہ کے عہدوں کے لیے ان کے نامزد کردہ کئی افراد کو اس وجہ سے اپنے نام واپس لینے پڑے کیونکہ ان کے ماضی کے رویوں پر کئی سوالات اٹھائے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG