رسائی کے لنکس

سوڈان کے اَبائی علاقے کی صورتِ حال پر اوباما کا تشویش کا اظہار


سوڈان کے اَبائی علاقے کی صورتِ حال پر اوباما کا تشویش کا اظہار
سوڈان کے اَبائی علاقے کی صورتِ حال پر اوباما کا تشویش کا اظہار

حالیہ دِنوں میں اَبائی میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ طرفین تیل سے مالا مال اِس علاقے کے آئندہ کے بارے میں اتفاق نہیں کر پائے

امریکی صدربراک اوباما نے کہا ہےکہ اُنھیں سوڈان کے اَبائی نامی علاقے کی صورتِ حال پر تشویش ہے، جو ملک کے شمال اورجنوب کی سرحد کے ساتھ واقع ہے۔

صدر اوباما نے سوڈان کے مغربی دارفرکےعلاقے میں بڑھتی ہوئی بمباری کےواقعات کےباعث شہری آبادی پر پڑنے والے اثرات پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ اُنھوں نےیہ بات منگل کے روز سوڈان کے لیےمقرر کردہ اپنے نئےایلچی سےملاقات میں کہی۔

صدر نے بدھ کے دِن پرنسٹن لیمین کو نیا ایلچی مقرر کیا، جو ایک تجربہ کار سفارت کار ہیں۔ لیمین ہفتے کے روز دورے پر روانہ ہورہے ہیں جِس میں وہ اتھیوپیا اور سوڈان جائیں گے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دورے میں وہ سوڈان کے شمال و جنوب کے علاوہ دافر کے تنازع سے متعلق معاملات پردھیان مرکوز رکھیں گے۔

جنوری میں ہونے والے ریفرنڈم میں جنوبی سوڈان نے اکثریتی ووٹ کے ذریعے شمالی علاقے سے علیحدگی کے لیےرائے دی، اور جولائی میں ایک آزاد ملک بننے والا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر اوباما نے جمعرات کے روز سوڈان میں تشکیل پانے والے دو ملکوں کے قیام کے بارے میں اپنے عزم کا اظہار کیا۔

حالیہ دِنوں میں اَبائی میں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ طرفین تیل سے مالا مال اِس علاقے کے آئندے کے بارے میں اتفاق نہیں کر پائے۔

دارفر کے تنازعے میں باغیوں نے خرطوم پر اُن کے علاقے کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے2003ء میں حکومت کے خلاف ہتھیار اُٹھائے۔ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ دارفر کے تنازع میں اب تک 300000افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ 27لاکھ بے گھر ہوئے ہیں۔ سوڈان کی حکومت ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10000بتاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG