رسائی کے لنکس

شام میں فوری فائر بندی کی اپیل


شام میں فوری فائر بندی کی اپیل
شام میں فوری فائر بندی کی اپیل

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے ایک ایسے وقت میں جب کہ صدربشارالاسد کی وفادار فورسز کے حکومت مخالف علاقوں پر حملوں سے مزید کئی درجن افراد ہوچکے ہیں، شام میں انسانی بنیادوں پر فوری طورپر فائربندی کی اپیل کی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہاہے کہ سرکاری فورسز نے ملک بھر میں منگل کے روز اپنی کارروائیوں میں کم ازکم 41 افراد کو ہلاک کردیا، جن میں سے 20 ہلاکتیں وسطی قصبے حلفایا میں ہوئیں۔ یہ قصبہ حمص کے قریب واقع ہے جو حالیہ حکومت مخالف تحریک میں مظاہرین کے ایک مضبوط گڑھ کے طورپر ابھر کر سامنے آیا ہے۔
محصور شہر حمص میں حکومت مخالفین نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ ایلیٹ آرمی کے فورتھ ڈویژن کےٹینکوں نے، جس کی کمان صدر اسد کے بھائی کے پاس ہے، شہر کی سڑکوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

جنیوا میں ناوی پیلی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل سے کہا ہے کہ بین الاقوامی برداری کو لازمی طورپر چاہیے کہ وہ شام کی فورسز کو شہریوں پر حملوں سے باز رکھے۔ ان کا کہناتھا کہ سرکاری فورسز کے حملوں کا نتیجہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی شکل میں نکل رہاہے۔

انہوں نے ملک میں جاری تمام لڑائیاں ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی نگرانوں کو شام میں داخلے کی اجازت دی جائے اور امدادی اداروں کو لڑائیوں کا نشانہ بننے والے علاقوں میں مدد کی فراہمی کے لیے رسائی دی جائے۔

جب کہ اس کے ردعمل میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے شام کے سفیر فیصل الحاموی نے ایک تیزو تند تقریر کے بعد اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ ان کا کہناتھا کہ ان ممالک کو جو فرقہ پرستی کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں اور حکومت مخالفین کو ہتھیار دے رہے ہیں، اپنی کارروائیاں روک دینی چاہیں۔

XS
SM
MD
LG