رسائی کے لنکس

عرب لیگ کے مبصرین اتوار تک شام میں رہیں گے


شام: زابدان کے علاقے میں حکومت مخالف مظاہرین فتح کے نعرے لگاتے ہوئے
شام: زابدان کے علاقے میں حکومت مخالف مظاہرین فتح کے نعرے لگاتے ہوئے

تنظیم کے ایک عہدیدار عدنان الخدیر نے صحافیوں کو بتایا ہےکہ جنرل الدابی کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شام میں موجود 165 مبصرین کو وہاں تعینات رکھنے یا واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا

عرب لیگ کےحکام کا کہنا ہےکہ اُس کےمبصرین اتوارتک شام میں موجود رہیں گے جب کہ اِس دوران تنظیم کے وزرائے خارجہ مبصر مشن کےسربراہ کی رپورٹ پرغور کرنے کے بعد مشن کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

مصرمیں موجود تنظیم کے ایک عہدیدار عدنان الخدیر کا کہنا ہے کہ مبصر مشن کے سربراہ اور سوڈان کے فوجی جنرل محمد احمد مصطفی الدابی جمعرات کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ واپس پہنچ رہے ہیں جہاں وہ 22 رکنی تنظیم کے عہدیداران کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

الخدیر نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ جنرل الدابی کی رپورٹ موصول ہونےکے بعد رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شام میں موجود 165 مبصرین کو وہاں تعینات رکھنے یا واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مبصر مشن کی ایک ماہ کی ابتدائی میعاد جمعرات کو مکمل ہوگئی ہے۔ تاہم، مبصرین اتوار تک شام میں ہی رہیں گے۔

یاد رہے کہ عرب لیگ کے مبصرین نے شام میں اپنے قیام کے دوران آبادیوں سے فوجیوں کے انخلا، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف پرتشدد کاروائیوں کی روک تھام سے متعلق شامی حکومت کی یقین دہانیوں کا جائزہ لینے کے لیے ملک کے مختلف شہروں کے دورے کرکے اپنی رپورٹ مرتب کی ہے۔

تاہم، شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیموں نے مبصر مشن کی کارکردگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ صدر بشار الاسد کی حکومت نے مخالفین کے خلاف جاری اپنی ہلاکت خیز کاروائیاں چھپانے کے لیے مبصرین کو بطورِ ڈھال استعمال کیا ہے۔

یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ خلیجی ریاست قطر کے امیر پہلے ہی بحران پر قابو پانے کے لیے عرب ممالک کی افواج شام بھجوانے کی تجویز دے چکے ہیں تاہم دمشق حکومت نے اس تجویز کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں گزشتہ برس مارچ سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ شامی حکومت بیشتر ہلاکتوں کی ذمہ داری مسلح دہشت گردوں پر عائد کرتی ہے جنہوں نے حکام کے بقول حالیہ شورش کے دوران دو ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی ہلاک کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG