رسائی کے لنکس

چین اور تائیوان کے درمیان تاریخی بات چیت کا آغاز


گزشتہ ماہ اپنے اس دورے کا اعلان کرتے ہوئے مسٹر وانگ کا کہنا تھا کہ وہ حساس سیاسی معاملات کو نہیں چھیڑیں گے لیکن غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے رابطے کی حکمت عملی وضع کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

بیجنگ سے متعلق معاملات پر تائیوان کے اعلیٰ پالیسی ساز چین پہنچے ہیں جہاں فریقین کے درمیان 65 سال قبل خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد ہونے والی یہ پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات ہو رہی ہے۔

مین لینڈ کے امور کے وزیر وانگ یو چی منگل کو چین کے جنوبی شہر نانجنگ پہنچے جہاں وہ چینی حکام کے ساتھ چار روزہ مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

منگل ہی کو مسٹر وانگ اپنے چینی ہم منصب نائب وزیر خارجہ زانگ زیجن سے بھی ملاقات کریں گے۔ وہ اپنے بیس رکنی وفد کے ہمراہ شنگھائی بھی جائیں گے۔

اس دورے کا سرکاری طور پر کوئی ایجنڈا نہیں ہے اور مبصرین اسے بنیادی طور پر علامتی اور اعتماد سازی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ اپنے اس دورے کا اعلان کرتے ہوئے مسٹر وانگ کا کہنا تھا کہ وہ حساس سیاسی معاملات کو نہیں چھیڑیں گے لیکن غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے رابطے کی حکمت عملی وضع کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

تائیوان 1949ء میں خانہ جنگی کے نتیجے میں چین سے علیحدہ ہوا تھا لیکن بیجنگ اب بھی اسے ایک علیحدہ ہو جانے والا اپنا صوبہ تصور کرتے ہوئے خیال کرتا ہے کہ یہ کسی بھی وقت واپس اس سے آ ملے گا۔

تائیوان میں 2008ء اور پھر 2012ء میں صدر منتخب ہونے والے ماینگ جیوؤ بیجنگ سے متعلق دوستانہ رویہ رکھتے ہیں اور اس دوران دونوں علاقوں میں اقتصادی تعلقات میں بھی بہتری دیکھنے میں آ چکی ہے۔

تائیوان میں حزب مخالف کے بعض قانون سازوں نے مسٹر وانگ کے دورے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں مین لینڈ میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تائیوان کے عوام کی تشویش سے چین کو آگاہ کرنا چاہیئے۔
XS
SM
MD
LG