رسائی کے لنکس

بنکاک دھماکے میں ملوث مشتبہ شخص کی تلاش جاری


حکام کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کا مقصد فوج کی حمایت یافتہ حکومت کی ساکھ خراب اور ملک کے سیاحتی شعبے کو متاثر کرنے کی کوشش تھی۔

تھائی لینڈ میں ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں اور وزیراعظم پرایوتھ چان اوچا نے منگل کو کہا کہ حکام سی سی ٹی وی کیمروں میں دیکھے گئے ایک مشتبہ شخص کی تلاش کر رہی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے ک سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک شخص دھماکے سے کچھ ہی دیر قبل ایک بیگ ایک بینچ پر رکھ کر کہیں روانہ ہو رہا ہے۔

پیر کی شام بنکاک میں ہوئے بم دھماکے میں کم ازکم 22 افراد ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ واقعہ راپراسونگ نامی علاقے میں ایک مقبول ہندو مندر کے قریب ہوا تھا۔ مرنے والوں میں چین اور ہانگ کانگ کے دو، دو اور سنگاپور کا ایک شہری بھی شامل ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کا مقصد فوج کی حمایت یافتہ حکومت کی ساکھ خراب اور ملک کے سیاحتی شعبے کو متاثر کرنے کی کوشش تھی۔

دھماکے کے بعد سے ایسی بہت سی افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ بنکاک کے دیگر علاقوں میں بھی دھماکا خیز مواد والے آلات رکھے ہوئے ہو سکتے ہیں لیکن ابھی تک ایسی کسی اطلاع کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

منگل کی صبح بھی جائے وقوع کے گردونواح کے علاقوں کو عام آمدورفت کے لیے بند رکھا گیا اور تفتیش کار یہاں سے شواہد جمع کرتے رہے۔

بنکاک میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ یہاں آئے سیاح بھی افسردہ ہیں۔

کوئنزلینڈ سے آئی ہوئی آسٹریلوی سیاح گریس ایوانز نے بتایا کہ ان کا ہوٹل جائے وقوع سے دو کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر ہے اور وہ اس واقعے پر انتہائی پریشان ہیں۔

"یہ (دھماکا) بہت نزدیک تھا، میرا مطلب ہے کہ ہم بھی وہاں موجود ہو سکتے تھے، ہم ایسی جگہوں پر جاتے رہتے ہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ ایسا پھر نہ ہو جائے اس لیے میں جلد از جلد واپس جانا چاہتی ہوں۔"

حکام نے تاحال اس بات کی تصدیق تو نہیں کی کہ اس دھماکے میں کون ملوث ہو سکتا ہے، لیکن ان کے بقول اس میں ملک کے سیاسی محرکات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔

XS
SM
MD
LG