رسائی کے لنکس

بلوچستان: فائرنگ کے دو واقعات میں 3 ایف سی اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے مختلف علاقوں کوئٹہ اور تربت میں دو مختلف واقعات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کم از کم تین اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ کوئٹہ سے تقریباً 70 کلو میٹر دور ہرنائی اور کوئٹہ کے سرحدی مقام مارگٹ میں سرکی کچھ میں پیش آیا۔ حملہ آوروں نے سیکیورٹی پر مامور ایف سی 89 ونگ کی خالد چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین ایف سی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔

ہلاک اہلکاروں کی شناخت لانس نائیک حسین شاہ، سپاہی نعمان اور سپاہی فیصل کے نام سے ہوئی جب کہ زخمی اہلکار کا نام پرویز بتایا گیا ہے۔

فائرنگ کا دوسرا واقعہ تربت میں پیش آیا جس میں ایف سی کے چار اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ تربت کے علاقے شیربندی میں اس وقت پیش آیا جب ایف سی اہلکار پاک-ایران سرحد پر معمول کے گشت پر تھے۔

یاد رہے کہ پانچ مئی کو بھی بلوچستان کے ضلع ژوب میں پاک-افغان سرحد پر سرحدپار فائرنگ سے ایف سی کے چار اہلکار ہلاک جب کہ چھ زخمی ہوگئے تھے۔ یہ اہلکار پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے کام میں مصروف تھے۔

ژوب واقعے پر پاکستان کے دفترِ خارجہ نے مذمت کرتے ہوئے افغان حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ افغان سر زمین پر منظم دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔

دوسری جانب وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید اور صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کوئٹہ اور تربت واقعات کی مذمت کی ہے۔

شیخ رشید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'وطن کی حفاظت پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ بدترین دہشت گردی ہے۔ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔'

صوبائی وزیرِ داخلہ ضیا اللہ لانگو نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ اور تربت میں ایف سی اہلکاروں پر دہشت گرد حملے قابل مذمت ہیں۔

انہوں نے ایف سی اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

XS
SM
MD
LG