حال ہی میں نیویارک سٹی کے ٹائمز سکوائر میں ناکام کار بم حملے کی کوشش کرنے والے مشتبہ شخص کو پہلی سماعت کے لیے منگل کو ایک وفاقی عدالت میں پیش کیا گیا۔
تیس سالہ فیصل شہزاد، جو ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری ہیں، اُن پر پہلی مئی کو ہونے والے ناکام حملے میں ملوث ہونے کے سلسلے میں پانچ الزامات عائد کیے گئے ہیں جِن میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی کوشش شامل ہیں۔ اِن میں سے ہر دفعہ کی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید ہے۔ شہزاد نے عدالت میں کوئی عرضداشت پیش نہیں کی۔
جج جیمز فرانسیس نے اُسے اگلی پیشی تک تحویل میں دے دیا۔ اُن کی اگلی پیشی یکم جون کو ہوگی۔
عدالت کی طرف سے مقرر کیے گئے ملزم کے وکیل ِ صفائی, جولیا گیتو نے سرکاری وکیل کی اِس درخواست کو چیلنج کرنے کا انتخاب کیا کہ جب تک مقدمے کی کارروائی باقاعدہ طور پر شروع نہیں ہوتی فیصل شہزاد کو بغیر ضمانت گرفتار رکھا جائے گا۔
عہدے داروں نے کہا ہے کہ شہزاد نے پاکستان میں بم تیار کرنے کی تربیت حاصل کرنے کا اقرار کر لیا ہے۔
شہزاد پر الزام ہے کہ اُنھوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والےہتھیار کے استعمال کے ذریعےامریکیوں کو ہلاک و زخمی کرنے کی کوشش کی
مقبول ترین
1