رسائی کے لنکس

ایک صدی بعد ٹائی ٹینک کے روٹ پر دوسرا سفر


برطانوی شہر ساؤتھ ہمپٹن سے اتوار کے روز ایک مسافر بردار تفریحی بحری جہاز اسی راستے پر روانہ ہوا جس پر تقریباً ایک سو سال قبل بدقسمت تاریخی جہاز ٹائی ٹینک نے اپنا افتتاحی سفر کیا تھا۔

بال مورل نامی بحری جہاز نیویارک کی سمت بڑھ رہاہے اوراس پر زیادہ تر ایسے مسافر سوار ہیں جن کے رشتے داروں نے ٹائی ٹینک کے اپنے پہلے اور آخری سفر میں اس وقت اپنی جانیں گنوا دی تھیں جب دیو ہیکل بحری جہاز شمالی بحرہ اوقیانوس میں رات کی تاریکی میں ایک گلیشیئر سے ٹکرانے کے بعد 15 اپریل 1912ء کی صبح سویرے غرق ہو گیاتھا۔

تاریخی سفر پر روانہ ہونے والا مسافر بردار بحری جہاز انہی مقامات پر اپنا پڑاؤ ڈالے گا جہاں ٹائی ٹینک اپنے سفر کے دوران رکا تھا۔

ہر سٹاپ پر جہاز کے مسافراور عملے کے ارکان ٹائی ٹینک کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں منعقد ہونے والی تقربیات میں شرکت کریں گے۔

بال مورل کے مالکان نے جہاز پر وہی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جو 1912ء میں ٹائی ٹینک کے پہلے سفر کے موقع پر دیکھنے میں آیاتھا۔ کئی مسافروں نے اسی دور کے کپڑے زیب تن کررکھے ہیں اور بینڈ اسی دور کی موسیقی کی دھنیں فضاؤں میں بکھیر رہاہے۔

ایک صدی قبل برف کے ایک بڑے ٹکڑے سے ٹکرانے کے بعد ٹائی ٹینک پر سوار 1500 سے زیادہ مسافر اور عملے کے ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔

انسانی تاریخ کے اس بڑے سمندری حادثے پر کئی کتابیں لکھی جاچکی ہیں ۔ اس پر کئی فلمیں بنی ہیں اور کئی نغمے تخلیق کیے گئے ہیں۔

ٹائی ٹینک کی باقیات آج بھی سمندر کی گہرائی میں موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG