رسائی کے لنکس

ویزہ لاٹری پروگرام کے خاتمے کے لیے کانگریس میرا ساتھ دے، صدر ٹرمپ


کمپوڈیا کا ایک شہری امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر ویزہ لاٹری پروگرام کا پیج دیکھ رہا ہے۔ اس پروگرام کے لیے درخواست دینے کی مدت 7 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔
کمپوڈیا کا ایک شہری امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر ویزہ لاٹری پروگرام کا پیج دیکھ رہا ہے۔ اس پروگرام کے لیے درخواست دینے کی مدت 7 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ویزہ لاٹری پروگرام کو فوری طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس پروگرام کے تحت آنے والے افراد امریکیوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

صدر ڈونلد ٹرمپ نے کہا ہے کہ منگل کی رات نیویارک کے علاقے میں ہیٹن میں دہشت گردی کے ذریعے کئی افراد کو ہلاک کرنے والا ازبک حملہ آور لاٹری ویزے پر امریکہ میں داخل ہوا تھا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملوں کی لہر کے تناظر میں وہ ویزہ لاٹری پروگرام فوری طور پر ختم کرنے کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں آج سے متنوع لاٹری پروگرام ختم کرنے کے عمل کا آغاز کر رہا ہوں۔ میں کانگریس سے یہ کہنے جا رہا ہوں کہ وہ اس پروگرام سے جان چھڑانے کے لیے فوری طور پر اپنا کام شروع کر دیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ’ ڈائورسٹی، اور ڈائورسٹی لاٹری کے الفاظ سننے میں اچھے لگتے ہیں، لیکن یہ پروگرام اچھا نہیں ہے۔ یہ ہمارے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا۔ ہم اس پروگرام کے خلاف رہے ہیں۔

دنیا بھر کے ایسے افراد جو امریکی شہریت حاصل کرنے کے خواہش مند ہوں، لیکن امریکہ میں ان کے خاندان کا کوئی فرد موجود نہ ہو، یا اسے روزگار کی ضمانت دینے والا کوئی کاروباری شخص یا ادارہ نہ ہو، یا وہ پناہ گزین کی شرائط پر پورا نہ اترتا ہو، تو وہ امریکہ میں مستقل رہائش کی دستاویز’ گرین کارڈ ‘حاصل کرنے کے لیے ویزہ لاٹری پروگرام میں حصہ لے سکتا ہے۔ اس پروگرام میں حصہ لینے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے پاس کم ازکم ہائی سکول کی تعلیم مکمل کرنے کا سرٹیفکیٹ ہو یا کسی بھی شعبے میں کام کرنے کا چند سال کا تجربہ ہو۔

اس پروگرام کے تحت امریکہ مختلف مواقعوں پر مختلف ملکوں کے شہریوں کے لیے مخصوص تعداد میں ویزے جاری کرتا ہے جن کا انتخاب لاٹری کے ذریعے کیا جاتا ہے، اسی لیے اس پروگرام کو ویزہ لاٹری بھی کہا جاتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی قانون کے تحت ویزے سے متعلق تمام معلومات خفیہ ہوتی ہیں اور وہ کسی مخصوص ویزہ درخواست پر کوئی رائے نہیں دے سکتے۔

اس پروگرام کے اجرا میں سینیٹ کے اقلتی راہنما چک شمر نے اہم کردار ادا کیا تھا اور اس پروگرام سے متعلق 1990 کے عشرے میں قانون سازی کی گئی تھی۔

منگل کے روز ان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے میرا ہمیشہ سے یہ خیال رہا ہے اور اب بھی میرا یہی خیال ہے کہ امیگریشن امریکہ کے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو اپنی توجہ دہشت گردی کے لیے رقوم کی فراہمی روکنے پر مرکوز کرنی چاہیے جس پر انتظامیہ کی جانب سے حال ہی میں بجٹ سے متعلق تجاویز کے ذریعے کنڑول کیا جا سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG