رسائی کے لنکس

انتخابی نتائج بدلنے کا الزام:ٹرمپ دو دن بعد جارجیا کی عدالت میں سرینڈر کریں گے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جمعرات کو اس مقدمے میں الزامات کا سامنا کرنے کے لیے جارجیا میں عدالتی حکام کے سامنے سرینڈر کریں گے جس میں ان پر 2020 کے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کو بدلنے کی غیر قانونی منصوبہ بندی کا الزام لگایا گیا ہے۔

ٹرمپ نے پیر کی شب سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ کیا آپ اس پر یقین کر سکتے ہیں؟ میں گرفتاری دینے کے لیے جمعرات کو جارجیا جاؤں گا؟

اس سے چند گھنٹے قبل عدالتی کاغذات کے مطابق ان کا دو لاکھ ڈالر کا بانڈمقرر کیا گیا تھا۔

فلٹن کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی فانی ولیس نےٹرمپ اور اس کیس کے دیگر 18 ملزمان کو پیش ہونے کے لیے جمعے کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔

استغاثہ کیا کہتا ہے؟

پراسیکیوٹر نے تجویز پیش کی ہے کہ مدعا علیہان کی پیشی ستمبر کے آغاز میں کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملزمان پراجتماعی طور پر مقدمہ چلانا چاہتی ہیں اور کیس کو آئندہ برس مارچ میں ٹرائل کے لیے لانا چاہتی ہیں۔

ایسا ہونے کی صورت میں یہ صدارتی نامزدگی کا انتہائی گرماگرمی کا موسم ہوگا۔

فلٹن کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے پیر کی سہ پہر ایک پریس ریلیز میں کہا کہ جب ٹرمپ سرینڈر کریں گے تو کاؤنٹی کی مرکزی جیل کے آس پاس کے علاقے میں سخت لاک ڈاؤن ہوگا۔

فلٹن کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی فانی ولیس، ٹرمپ کے دفاعی وکلاء اور جج کے دستخط کردہ دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کو کیس میں شریک مدعا علیہان، گواہوں یا متاثرین کو سوشل میڈیا پر ڈرانے دھمکانےے بھی روک دیا گیا ہے۔

اس میں واضح طور پر دوسروں کی طرف سے کی گئی سوشل میڈیا پر پوسٹس یا پوسٹس کی ری پوسٹس بھی شامل ہیں۔

فانی ویلس
فانی ویلس

ٹرمپ نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات میں ملوث لوگوں پر تنقید کے لیےکئی بار سوشل میڈیا کا استعمال کیا ہے۔ وہ اس دوران 2024 کے صدارتی انتخاب کی مہم بھی چلا رہے ہیں۔

وہ ڈسٹرکٹ اٹارنی فانی ولیس کی جانب سے فردِ جرم عائد کیے جانے سے پہلے ہی ان کے خلاف مہم چلا رہے تھے۔

اسی طرح جارجیا کے گورنر برائن کیمپ کے خلاف بھی، جو ایک ری پبلکن ہیں اور انہوں نے الیکشن کے نتائج بدلنے کی سابق صدر کی کو ششوں کو مسترد کر دیا تھا۔

برائین کیمپ سابق صدر کے ساتھ
برائین کیمپ سابق صدر کے ساتھ

یہ معاہدہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گواہوں یا شریک ملزمان کو کسی بھی نوعیت کی براہِ راست یا بالواسطہ دھمکی دینے اور ان سے کیس کے حقائق پر بات کرنے سے منع کرتا ہے۔ البتہ وہ ایسا اپنے وکیل کے ذریعے کر سکتے ہیں۔

ٹرمپ کی ضمانت اور ان کا مؤقف

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جارجیا میں قائم مقدمے میں ان کی ضمانت کے لیے 2لاکھ ڈالر کا بانڈ مقرر کیا گیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2020 کے الیکشن میں صدر بائیڈن سے شکست کے بعد الیکشن کے نتائج بدلنے کی سازش کی تھی۔

ضمانت کی اس رقم کا معاہدہ ٹرمپ کے وکلاء دفاع اور فلٹن کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی فانی ولیس کے درمیان طے پایا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف یہ چوتھا فوجداری مقدمہ ہے جو 2024 کے صدارتی الیکشن میں دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد عدالتی کاروائی کیسے ہوگی؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:40 0:00

ٹرمپ کسی بھی غلط اقدام سے انکار کرتے ہیں اور وہ تین دیگر مقدموں سمیت اس فوجداری مقدمے کو ان کی 2024 کی صدارتی مہم کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کا نام دیتے ہیں۔

پیر کے روز زرِ ضمانت ان تین وکلاء کے لیے بھی طے کیا گیا جن پر ٹرمپ کے ساتھ ہی فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔

ان تینوں وکلاء میں ریکو کے لیے 20 ہزار ڈالر، جان ایسٹ مین کے لیے ایک لاکھ ڈالر اور رے سمتھ کے لیے 50 ہزار ڈالر زرِ ضمانت طے کیا گیا۔

دیگر نامزد شخصیات میں وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز، ٹرمپ کے اٹارنی اور نیو یارک شہر کے سابق مئیر روڈی جولیانی اور ٹرمپ انتظامیہ میں محکمۂ انصاف کے عہدیدار جیفری کلارک شامل ہیں۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت کے صدر ٹرمپ کی جارجیا کےالیکشن میں شکست کوفتح میں بدلنے کی کوشش کی۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد ’ ایسو سی ایٹڈ پریس‘ سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG