رسائی کے لنکس

کرونا وائرس: صدر ٹرمپ نے یورپ سے امریکہ آنے پر پابندی لگا دی


صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یورپ سے امریکہ آنے پر 30 روز کے لیے پابندی ہو گی جس کا اطلاق جمعے کی شب سے ہو گا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یورپ سے امریکہ آنے پر 30 روز کے لیے پابندی ہو گی جس کا اطلاق جمعے کی شب سے ہو گا۔

امریکہ میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ سے امریکہ سفر پر 30 روز کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔

کرونا وائرس سے امریکہ میں اب تک 32 افراد ہلاک اور 1100 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ واشنگٹن ڈی سی اور کئی ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔

صدر ٹرمپ کی حکومت کو ناقدین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا۔

بدھ کو اوول آفس سے اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے یورپی ممالک کے لیے امریکہ سفر پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرونِ ملک سے آنے والے وائرس کی روک تھام کے لیے یہ اقدام اب تک کا سب سے جارحانہ اور جامع اقدام ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو چکا ہے اس لیے سفری پابندی کا اطلاق اُس پر نہیں ہو گا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ سفری پابندی کا اطلاق جمعے کی شب سے ہوگا اور یہ نہ صرف کارگو پر بھی ہو گا بلکہ دیگر کئی چیزیں اس میں شامل ہیں۔ تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔

صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے یورپی ممالک کے کردار پر بھی شدید تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ یورپی ملک احتیاطی اقدامات کرنے میں بری طرح ناکام رہے۔ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک چین اور دیگر ملکوں پر سفر پابندی پر اس طرح عمل درآمد نہیں کیا جس طرح امریکہ نے کیا ہے۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ امریکہ میں کرونا وائرس یورپ سے آنے والے مسافروں کے ذریعے پھیلا ہے۔

یاد رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لگ بھگ 4500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس میں سب سے زیادہ اموات چین میں ہوئی ہیں۔ چین کے بعد اٹلی دنیا کا وہ ملک ہے جہاں کرونا وائرس سے زیادہ اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔

امریکی صدر کے خطاب کے بعد وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کے اُس بیان کی وضاحت بھی کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سفری پابندی کا اطلاق یورپ سے آنے والے سامان پر بھی ہو گا۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یورپ سے امریکہ آنے والے مسافر اپنے ہمراہ سامان نہیں لا سکیں گے البتہ بیرونِ ملک سے مصنوعات کی درآمد کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے قائم مقام ڈپٹی سیکرٹری کین کسینیلی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی شہریوں کو یقین دہائی کرائی ہے کہ یورپی ممالک کے لیے سفری پابندی کا اطلاق امریکی شہریوں اور یہاں مستقل مقیم افراد اور ان کے اہلِ خانہ پر نہیں ہو گا۔

صدر ٹرمپ نے چھوٹے کاروباری لوگوں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے قلیل مدتی ٹیکس کے التوا کا اعلان کیا اور کہا کہ کانگریس کو بھی کہیں گے کہ فوری طور پر پے رول ٹیکس میں ریلیف فراہم کریں۔

XS
SM
MD
LG