رسائی کے لنکس

کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر عمر خالد خراسانی افغانستان میں بم دھماکے میں ہلاک


کالعدم ٹی ٹی پی نے اب تک عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔ (فائل فوٹو)
کالعدم ٹی ٹی پی نے اب تک عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔ (فائل فوٹو)

کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)سے منسلک اہم کمانڈر عبدالولی مہمند المعروف عمر خالد خراسانی افغانستان میں ایک بم دھماکے میں اپنے تین ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگئے ہیں۔

افغانستان کے سرحدی صوبے خوست سے ملحقہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے سینئر صحافی حاجی مجتبیٰ اور چارسدہ سے ملحقہ ضلع مہمند کے سینئر صحافی حیران مہمند نے بھی عمر خالد خراسانی کے تین ساتھیوں سمیت بم دھماکے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے ۔

وائس آف امریکہ کے پشتو ریڈیو ڈیوہ اور ریویو مشال نے بھی اپنے ذرائع سے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔تاہم کالعدم ٹی ٹی پی نے اب تک اس واقعے کے بارے میں کسی قسم کا بیان جاری نہیں کیا۔

شمالی وزیرستان کے مرکزی انتظامی شہر میران شاہ سے تعلق رکھنے والے صحافی حاجی مجتبیٰ نے وائس آف امریکہ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں عمر خالد خراسانی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ ان کے دیگر ساتھیوں میں سے ایک کی شناخت مفتی حسن اور حافظ دولت کے ناموں سے ہوئی ہے۔

ہلاک ہونے والے چوتھے شخص سے متعلق شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ڈرائیور تھا۔

عمر خالد خراسانی کی پاکستانی سینیٹر ہلال رحمٰن سے تین جون 2022 کو کابل کے سرینا ہوٹل میں ہونے والی ملاقات کے دوران لی گئی تصویر۔
عمر خالد خراسانی کی پاکستانی سینیٹر ہلال رحمٰن سے تین جون 2022 کو کابل کے سرینا ہوٹل میں ہونے والی ملاقات کے دوران لی گئی تصویر۔

ریڈیو مشال کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد ضلع برمل کے علاقے سراکی کلی میں گاڑی میں سوار تھے کہ سات اگست کی شام ان کی کار سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹی ٹی پی کمانڈر 'مشاورت 'کے لیے برمل جا رہے تھے۔

واضح رہے کہ عمر خالد کا شمار کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی کے بعد دوسرے نمبر پر ہوتا تھا۔ ان کی ہلاکت کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستانی حکام جنگجو گروپ کی قیادت سے امن معاہدے کے لیےبات چیت کے لیے رابطے میں ہیں۔

کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستانی فوج کے درمیان گزشتہ دو ماہ سے جنگ بندی جاری ہے۔تاہم کالعدم جماعت کے تین اہم کمانڈروں کی ہلاکت سے حکومتِ پاکستان کی ان کاوشوں کو دھچکا لگ سکتا ہے جس کا مقصد فی الوقت جون کے اوائل میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے میں توسیع اور مستقل مصالحت ہے۔

عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستانی حکام جنگجو گروپ کی قیادت سے امن معاہدے کے لیے بات چیت کے لیے رابطے میں ہیں۔
عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستانی حکام جنگجو گروپ کی قیادت سے امن معاہدے کے لیے بات چیت کے لیے رابطے میں ہیں۔

خالد خراسانی سے قبل کالعدم ٹی ٹی پی کے متعدد سرکردہ کمانڈر افغانستان میں تشدد اور بم دھماکوں کی زد میں آکر ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کمانڈروں میں ملا فضل اللہ، اسلم فاروقی اور منگل باغ نامی جنگجو نمایاں تھے۔

پشاور اور چارسدہ سے ملحقہ قبائلی ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے عبدالولی مہمند المعروف عمر خالد خراسانی کا شمار کالعدم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈروں میں ہوتاتھا۔ انہوں نے حال ہی میں مفتی نورولی محسود کی قیادت میں دس رکنی پاکستانی وفد سے کابل میں ہونے والے امن مذاکرات میں بھی حصہ لیا تھا۔

ریڈیو مشال کے مطابق ہلاک ہونے والے جنگجوؤں میں شامل مفتی حسن ٹی ٹی پی کے ان تقریباً ایک درجن کمانڈروں میں شامل تھے جنہوں نے دہشت گرد گروپ داعش کے مقتول رہنما ابوبکر البغدادی سے بیعت کی تھی جب کہ حافظ دولت کو عمر خالد خراسانی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے بعض حلقے مفتی حسن کو چند سال قبل ٹی ٹی پی میں لڑائی بھڑکانے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG