رسائی کے لنکس

ٹیولپ کاایک بڑا گرین ہاؤس


ٹیولپ کاایک بڑا گرین ہاؤس
ٹیولپ کاایک بڑا گرین ہاؤس

ٹیولپ کے پھول اپنی خوبصورتی کی بنا پر دنیا بھر پسند کیے جاتے ہیں اوران کا بڑے پیمانے پر کاروبار ہوتا ہے۔ اگرچہ ٹیولپ عام طور پر ہالینڈ کی پہچان سمجھے جاتے ہیں۔۔لیکن واشنگٹن سے تقریبا ایک سو کلومیٹر دور واقع ایک گرین ہاؤس فریش ٹولپ یو ایس اے کا شمار دنیا کے سب سے بڑے گرین ہاوسز میں کیا جاتا ہے۔ اس میں ہر ہفتے تقریباچالیس لاکھ ٹیولپ اگائے جاتے ہیں۔

کوہن ہاکمین ہالینڈ کےایک کسان ہیں جنہوں نے 2004ء میں امریکہ میں ٹولپ اگانے کا کام شروع کیا۔اور صرف سات سال کےعرصے میں وہ دنیا میں ٹولپ اگانے والی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک کے مالک بن چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم ٹولپ اگانے کی ایک فیکٹری ہیں۔ ہمارے پاس تقریبا ایک سو افراد ہیں۔ ہم صبح سات بجے سے رات تین بجے تک کام کرتے ہیں۔

شروع میں ہاکمین کا منصوبہ سالانہ پانچ لاکھ پھول بیچنے کا تھا۔ آج وہ سالانہ ساڑھے چار کروڑ ٹولپ بیچ رہے ہیں اور ان کی کمپنی روزانہ چار لاکھ پھول امریکہ کی مختلف ریاستوں کی جانب روانہ کرتی ہے۔ لیکن اس کاروبار کی صرف وسعت ہی قابل ذکر نہیں ۔۔اس کی ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں تمام پھول مٹی کے بغیر اگائے جاتے ہیں۔

ہاکمین کہتے ہیں ہم پانی اور کھاد کے ایک محلول کے زریعے پھول اگاتے ہیں۔ اس میں مٹی یا کیڑے مار ادویات استعمال نہیں ہوتیں۔ اس پھول کی نشو نما کے لیئے اتنے اجزا موجود ہوتے ہیں کہ یہ خود ہی اگ جاتا ہے۔ اسے بس تھوڑے سے پانی اور کھاد کی ضرورت ہوتی ہے۔

لیکن سالانہ ساڑھے چار کروڑ ٹولپ اگانا آسان نہیں۔ اس کے لیئے ہنر اور ٹیکنالوجی دونوں کی ضرورت ہے۔

کوہن کہتے ہیں ہمارےگرین ہاوس کا رقبہ چالیس ہزار سکوئرمیٹر ہے جس میں تقریبا اسی لاکھ پھول ہیں۔ یہ پوری طرح آٹومیٹک ہے۔ اس کے اوپر جالی لگی ہوئی ہے تاکہ ہم پوری چھت کھول سکیں۔ جو شیشے کی بنی ہوئی ہے۔ یہاں توانائی ، چھاوں، حرارت اور پانی کا انتظام ہے۔ یہاں بڑی تعداد میں ٹولپ اگانے کے لیئے سب کچھ موجود ہے۔

پورے گرین ہاوس میں پھولوں کو پانی دینے کا نظام کام کرتا رہتا ہے جبکہ کاریگر پھول لگانے، انہیں توڑنے اور پیک کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔

عام طور پر یہاں سے روزانہ تقریبا چار لاکھ پھول روانہ کیے جاتے ہیں۔ لیکن خاص موقعوں کے لیے پیداوار مزید بڑھا دی جاتی ہے۔

ہاکمین کا کہناہے کہ اگر ہم اگلے سال کے لیے ابھی سے تیاری نہ کریں تو دیر ہوجائے گی۔ بعض موقعوں جیسے ماؤں کے دن کے لیے پچاس ساٹھ لاکھ ٹولپ درکار ہوتے ہیں۔ اگر ان پر کام شروع کرنے میں دیر کر دی جائے تو یہ وقت پر تیار نہیں ہوتے۔

ہاکمین کہتے ہیں کہ بڑے پیمانے پر مٹی کے بغیر ٹولپ اگانا غیر معمولی نہیں۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی جتنے بڑے دنیا میں صرف تقریبا پانچ اور گرین ہاؤسز ہیں۔اور لاکھوں کی تعداد میں پھول اگانے کا کام وہ صرف محنت ہی نہیں ان پھولوں سے محبت کے سہارے کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG