رسائی کے لنکس

ترکیہ: ایردوان کا صدارتی الیکشن 14 مئی کو کرانے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا ہے کہ 14 مئی کو ملک کے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ہوں گے۔

صدر ایردوان ایک بار پھر ملک کے صدر منتخب ہونے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے ہفتے کو صوبہ بورصہ میں ایک کنونشن سے خطاب میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا تھا لیکن اس کنونشن کی ویڈیو اتوار کو جاری کی گئی۔

صدر ایردوان نے ایک ہفتہ قبل بھی اشارہ دیا تھا کہ مئی کے وسط میں الیکشن ہو سکتے ہیں۔ لیکن ہفتے تو کنونشن میں نوجوانوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا وہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات 14 مئی کو ہوں گے اور وہ اس ضمن میں سرکاری طور پر 10 مارچ کو باقاعدہ اعلان کریں گے۔

صدر ایردوان کے مطابق انتخابات کی تاریخ کے سرکاری اعلان کے بعد ترکیہ کا الیکشن کمیشن انتخابات کی تیاری شروع کر دے گا۔

اگر 14 مئی کو صدارتی انتخابات میں کوئی امیدوار ڈالے گئے ووٹوں میں سے 50 فی صد ووٹ حاصل نہ کر سکا تو انتخابات کا دوسرا راؤنڈ 28 مئی کو ہوگا۔

واضح رہے کہ رجب طیب ایردوان 2003 سے 2014 تک تین بار ترکیہ کے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے اور گزشتہ آٹھ برس کے دوران وہ دو مرتبہ ملک کے صدر رہے۔

ترکیہ میں پہلے زیادہ اختیارات وزیرِ اعظم کے پاس تھے لیکن 2017 میں ملک گیر ریفرنڈم کے بعد تمام اختیارات وزیرِ اعظم سے صدر کو منتقل کیے گئے۔

سال 2023 کے انتخابات صدر ایردوان کے لیے مشکل قرار دیے جا رہے ہیں جس کی وجہ ترکیہ کو درپیش مشکل معاشی صورتِ حال اور مہنگائی میں اضافہ ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ میں رواں برس جون میں انتخابات ہونا تھے لیکن حکومتی شخصیات کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں گرمی کا موسم ہوگا جب کہ اس ماہ میں مسلمانوں کی مذہبی تہوار بھی ہوں گے اس لیے قبل از وقت انتخابات کرائے جا رہے ہیں۔

صدر ایردوان کی عمر اب 68 برس ہو چکی ہے اور وہ گزشتہ دو دہائیوں سے ملک کے اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز رہے ہیں۔

انہوں نے 2018 میں ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے نیا نظام متعارف کرایا تھا جس کے تحت وزراتِ عظمی کا منصب ختم کرتے ہوئے زیادہ اختیار صدر کو منتقل کر دیے تھے۔ اس سے قبل ترکیہ میں صدر کا عہدہ رسمی تھا۔

اب نئے نظام کے تحت صدر کا انتخاب اور ملک کی پارلیمان کے اراکین کا الیکشن ایک ہی دن ہوتا ہے۔

ملک کی حزبِ اختلاف کی جماعتیں ایردوان پر الزام عائد کرتی ہیں کہ ملک کی خراب معاشی صورتِ حال اور شہریوں کے حقوق سلب کرنے کے ذمہ دار صدر ہیں۔

ایردوان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ ملک میں حکومت کے نئے نظام سے تمام اختیارات ایک شخص کو منتقل کرکے 'شخصی اقتدار' قائم کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG