رسائی کے لنکس

ترکی کا، مفرور عراقی نائب صدر کی واپسی سے، انکار


طارق الہاشمی
طارق الہاشمی

وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے منگل کے روز کہا کہ ہاشمی جب تک چاہیں ترکی میں قیام کرسکتے ہیں اور یہ کہ انقرہ انہیں اپنے ملک واپس نہیں بھیجے گا۔

ترکی نے عراق کے مفرور نائب صدر طارق الہاشمی کو ، جنہیں اپنے ملک میں سزائے موت کا سامناہے، بغداد کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔

وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے منگل کے روز کہا کہ ہاشمی جب تک چاہیں ترکی میں قیام کرسکتے ہیں اور یہ کہ انقرہ انہیں اپنے ملک واپس نہیں بھیجے گا۔

ہاشمی نے، جو کہ ایک سنی مسلمان ہیں، عراق کی ایک عدالت کی جانب سے موت کی سزا سنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کے شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی کی جانب سے سیاسی انتقام کی ایک کارروائی قرار دیا ہے۔

طارق ہاشمی جو ترکی میں اپنی جلاوطنی کے ایام گذار رہے ہیں، پیر کے روز انقرہ میں گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عراقی وزیر اعظم نے ان کی سزا کے لیے عدالت سے سازباز کی ہے۔

عراق کے کرد صدر جلال طالبانی نے کہاہے کہ مسٹر ہاشمی کا بیان قابل افسوس ہے کیونکہ وہ ابھی تک اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ عدالت کے اس اقدام کے نتیجے میں عراق میں جاری قومی مفاہمت کی کوششوں کو دھچکالگ سکتا ہے۔

اتوار کے روز ایک عدالت نے مسٹر ہاشمی کو ان کی غیر حاضری میں ایک شیعہ سیکیورٹی اہل کار اور ایک وکیل کے قتل کے مقدمے میں ملوث قرار دیتے ہوئے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
ہاشمی کا کہناہے کہ عدالت کا فیصلہ سیاسی دباؤ کے زیر اثر تھا اور یہ کہ وہ عراق واپس جاکر اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے کیونکہ بقول ان کے وہاں کا عدالتی نظام بدعنوان ہے۔

وزیر اعظم مسٹر مالکی کے مشیروں نے مقدمے کی کارروائی پر اثرانداز ہونے کے الزام سے انکار کیا ہے۔
XS
SM
MD
LG