رسائی کے لنکس

کارلوس کے فرار کی فلمی کہانی، تین براعظم، نجی طیارے اور کئی پاسپورٹ استعمال کیے


ormer Nissan Motor Chariman Carlos Ghosn leaves the Tokyo Detention House in Tokyo, Japan April 25, 2019.
ormer Nissan Motor Chariman Carlos Ghosn leaves the Tokyo Detention House in Tokyo, Japan April 25, 2019.

ترکی کی ایک ایئرلائن کمپنی، ’ایم این جی جیٹ‘ نے کہا ہے کہ جاپان سے فرار ہوجانے والے نسان کارساز کمپنی کے سابق سربراہ، کارلوس گون نے غیرقانونی طور پر اس کے جیٹ طیارے استعمال کیے۔

استنبول میں قائم ’ایم این جی جیٹ‘ کمپنی نے بتایا ہے کہ ایک ملازم نے ریکارڈ میں گڑ بڑ کرتے ہوئے پرواز کے لیے استعمال ہونے والی دستاویز میں کارلوس کا نام ظاہر نہیں کیا۔

ادھر اںٹرپول نے جمعرات کو نسان کے سابق چئیرمین کی برآمدگی کے لئےلبنان کو نوٹس جاری کردیا ہے ۔ لبنان کے وزیر انصاف البرٹ سرحان نے ایک انٹرویو میں یہ بتا کر کہ 'لبنان اس معاملے پر اپنی زمہ داری پوری کرے گا'، یہ اشارہ دیا ہے کہ نسان کے سابق چئیرمین سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ کارلوس ایک قانونی پاسپورٹ پر لبنان میں داخل ہوئے۔ وہ اس امکان کو رد کرتے بھی نظر آئے کہ لبنان کارلوس کو جاپان کے حوالے کر دے گا۔

کارلوس گون نے اس ہفتے کے اوائل میں جاپان میں مالی بد عنوانی کے الزام میں عائد مقدمے میں 1.5 ارب یین یعنی تقریبا 14ملین ڈالرکی ضمانت حاصل کی تھی، وہ سخت پہرے میں ہونے کے باوجود مقدمے کا سامنا کرنے کے بجائے لبنان فرار ہو گئے۔

انٹرپول کے نوٹس کے مطابق کارلوس تین براعظموں سے گزرے، اس دوران انہوں نے نجی طیارے، کئی پاسپورٹ استعمال کئے ۔ خیال ہے کہ فرار کی اس کارروائی میں بین الاقوامی سازش کا عمل دخل بھی شامل رہا۔

اس دوران ترکی نے کارلوس گون کے فرار میں مدد کے شبے میں جمعرات کو کئی افراد کوگرفتار کیا۔ ’ڈی ایچ اے‘ نام کے نجی خبر رساں ادارے نے خبر دی ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں چار پائلٹ، کارگو کمپنی کا ایک منیجر اور ایئرپورٹ کے دو کارکن شامل ہیں۔

ایم این جی جیٹ نے جمعے کے دن بتایا کہ ادارے نے ترکی میں مجرمانہ غفلت سے متعلق شکایت درج کرائی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کے چارٹر جیٹ طیاروں کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا گیا۔

اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ شکایت کس کے خلاف درج کرائی گئی ہے، اور جاری تفتیش کو بہانہ بنا کر سوالوں کے جواب دینے سے انکار کیا گیا ہے۔

کمپنی کے ایک ملازم نے، جس کے خلاف ترک حکام تفتیش کر رہے ہیں، یہ بات تسلیم کی ہے کہ ریکاڈ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی اور اس بات کی بھی تصدیق کی کہ انھوں نے ایم این جی جیٹ کمپنی کے علم میں لائے بغیر یہ کام اپنی ذاتی حیثیت میں کیا۔

کمپنی نے کہا ہے کہ اس نے دو نجی جیٹ طیارے لیز پر لیے۔ ان میں سے ایک جیٹ دبئی سے اوساکا (جاپان) اور اوساکا سے استنبول؛ جب کہ دوسرا جیٹ طیارہ استنبول سے بیروت کے درمیان استعمال ہوا۔

ایک بیان میں ایم این جی جیٹ نے کہا ہے کہ ’’بظاہر، ان دو لیزز کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔ کارلوس گون کا نام کسی بھی پرواز کے سرکاری دستاویز میں نہیں آیا‘‘۔

تاہم، بیان میں یہ بات واضح نہیں کہ لیز پر یہ جیٹ کس کو دیے گئے۔

XS
SM
MD
LG