رسائی کے لنکس

عراق و شام میں کرد 'عسکریت پسندوں' پر ترک فضائی حملے


ترک فورسز کا لڑاکا طیارہ (فائل فوٹو)
ترک فورسز کا لڑاکا طیارہ (فائل فوٹو)

ترک صدر رجب طیب اردوان کئی ماہ سے یہ کہتے آ رہے تھے کہ 'پی کے کے' نے عراق کے شمال مغرب میں سنجار میں مضبوط گڑھ بنا لیا ہے

ترکی کی فوج نے عراق میں سنجار کی پہاڑیوں کے قریب اور شمال مشرقی شام میں کردش ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے عسکریت پسندوں کو فضائی کارروائیوں میں نشانہ بنایا ہے۔

منگل کو فوج کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں کا مقصد اس گروپ کی طرف سے ترکی میں دہشت گرد حملوں کے لیے اسلحہ اور بارودی مواد کی ترسیل کو روکنا تھا۔

ترک فوج نے کہا کہ یہ دونوں علاقے "دہشت گردوں کی آماجگاہ" بن چکے ہیں اور 'پی کے کے' ان علاقوں کو ترکی میں عسکریت پسندوں، اسلحہ و بارود اور بموں کی ترسیل کے استعمال کر رہا ہے۔

بیان میں ترک فوج کا مزید کہنا تھا کہ "دہشت گردوں کی ان آماجگاہوں کو جو کہ ہمارے ملک اور قوم کی سلامتی، یکجہتی اور وقار کے لیے خطرہ ہیں، تباہ کرنا بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہمارا حق ہے۔۔۔فضائی حملوں میں شنانہ بنائے گئے اہداف میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔"

بیان کے مطابق یہ فضائی کارروائیاں مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے کی گئیں۔

'پی کے کے' کو ترکی، امریکہ اور یورپی یونین دہشت گرد گروپ قرار دے چکے ہیں۔ یہ گروپ تین دہائیوں سے ترکی میں کرد خودمختاری کے لیے مسلح کارروائیاں کرتا چلا آ رہا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کئی ماہ سے یہ کہتے آ رہے تھے کہ 'پی کے کے' نے عراق کے شمال مغرب میں سنجار میں مضبوط گڑھ بنا لیا ہے اور انقرہ اس گروپ کو اپنے سرگرمیوں کو بڑھانے کی اجازت نہیں دے گا۔

XS
SM
MD
LG