برازیل میں استعمال شدہ پانی اور گارے سے بھرا ایک ڈیم ٹوٹنے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 200 سے زائد لاپتا ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق جنوب مشرقی ریاست مناس گریس میں واقع ڈیم کان کنی میں استعمال ہونے والے پانی اور فاضل مواد کے لیے بنایا گیا تھا جو جمعے کی دوپہر ٹوٹا۔
حکام کا کہنا ہے کہ لاپتا ہونے والے افراد ڈیم کے انتظامی دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین ہیں جو ڈیم ٹوٹنے کے وقت دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے۔
ڈیم ٹوٹنے کے بعد درجنوں افراد گارے اور پانی میں پھنس گئے تھے جنہیں نکالنے کے لیے علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈیم برازیل کی ایک بڑی مائننگ کمپنی 'ویل' کے زیرِ انتظام تھا جس نے ڈیم ٹوٹنے کی تصدیق کی ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ اس وقت اس کی ترجیح ملازمین اور علاقے کے رہائشیوں کی زندگیاں بچانا ہے۔
کمپنی کے مطابق ڈیم کا 10 جنوری کو ہی معائنہ کیا گیا تھا جس میں اس کے پشتوں کی حالت تسلی بخش ثابت ہوئی تھی۔
ٹی وی پر نشر ہونے والی ویڈیوز میں ہیلی کاپٹروں پر سوار امدادی کارکنوں کو گارے اور مٹی میں پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈیم ٹوٹنے کے باعث آنے والے پانی اور گارے کے سیلاب سے گھروں، گاڑیوں اور وسیع رقبے پر پھیلی زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔
برازیل کی اسی ریاست میں اس سے قبل 2015ء میں بھی کان کنی میں استعمال ہونے والے پانی کا ایک ڈیم ٹوٹنے سے 19 افراد مارے گئے تھے۔
ڈیم کے ٹوٹنے سے سیکڑوں کلومیٹر رقبے پر زہریلا مواد پھیل گیا تھا۔ اس واقعے کو برازیل کی تاریخ کی سب سے بڑی ماحولیاتی آفت قرار دیا جاتا ہے۔