رسائی کے لنکس

راس الخیمہ کا کسینو بنانے والی کمپنی سے معاہدہ؛ کیا امارات میں جوا کھیلنے کی اجازت ملنے والی ہے؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہوٹل اور کسینو چلانے والی امریکہ کی کمپنی ’ون ریزورٹس‘ نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست راس الخیمہ میں ایک لگژری ریزورٹ بنانے کا اعلان کیا ہے جس میں ’گیمنگ ایریا‘ بھی شامل ہوگا۔

امریکہ کی ریاست نیواڈا سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی نے منگل کو اربوں ڈالرز کی اس ڈیل کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے مطابق راس الخیمہ میں بننے والے ریزورٹ میں ایک ہزار کمروں پر مشتمل لگژری ہوٹل اور 10 ریستوران شامل ہوں گے۔

اس کے علاوہ اس ریزورٹ میں لاؤنج، اسپا، کنونشن سینٹر، شاپنگ ایریا اور گیمنگ زون بھی بنائے جائیں گے۔ بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں ہے کہ ’گیمنگ‘ زون میں گیمبلنگ بھی شامل ہو گی یا نہیں۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ریاست نے راس الخیمہ ٹورازم ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر اے کے ٹی ڈی اے) میں ’ڈپارٹمنٹ آف انٹرٹیننگ اینڈ گیمنگ ریگولیشن‘ قائم کیا ہے۔ اس محکمے کے قیام کو تفریحی سرگرمیوں سے متعلق راس الخیمہ کے قواعد میں نرمی کا اشارہ قرار دیا جارہا ہے۔

یہ محکمہ ’انٹیگریٹڈ ریزورٹس‘ کے لیے قواعد بنائے گا جن میں ہوٹل آپریٹنگ، تفریحی مقامات، ریستوران، اسپا، دکان، کنوینس ایریاز اور ’گیمنگ‘ سے شامل ہیں۔

انٹیگریٹڈ ریزورٹس کی اصطلاح خاص طور پر ایسے ہوٹلز کے لیے استعمال ہوتی ہیں جن میں جوئے خانے یا کسینو اور تفریحی سہولتیں شامل ہوتی ہیں۔

آر اے کے ٹی ڈی اے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر سطح پر تفریحی گیمنگ کے لیے ضوابط تیار کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

دبئی میں ایکسپو 2020 کا آغاز
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:50 0:00

متحدہ عرب امارات میں ’گیمنگ‘ سے مراد جوا کھیلنا ہوتا ہے۔ البتہ رائٹرز کا کہنا ہے کہ راس الخیمہ کے حکام اور ریزورٹ بنانے والی کمپنی ون ریزورٹس نے اس سوال کا کوئی فوری جواب نہیں دیا کہ کیا ریاست میں جوئے کی اجازت دی جارہی ہے؟ راس الخیمہ میں بننے والا یہ ریزورٹ 2026 تک مکمل ہوگا۔

’جوئے کی اجازت مل سکتی ہے‘

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات سمیت خلیج تعاون کونسل میں شامل چھ خلیجی ممالک میں کسی میں بھی جوا کھیلنے کی اجازت نہیں ہے۔

دبئی کو یو اے ای کی سب سے زیادہ لبرل ریاست سمجھا جاتا ہے البتہ گزشتہ برس اپریل میں جب یہ افواہ پھیلی کہ وہاں جوئے کے لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں تو دبئی نے اس کی تردید کی تھی۔

سال 2018 میں ہوٹل اور کسینو آپریٹر ’سیزرز‘ نے دبئی میں ایک ریزورٹ بنایا تھا جس میں کسینو شامل نہیں تھا جو اس سہولت کے بغیر اس کمپنی کا پہلا منصوبہ تھا۔

’رائٹرز‘ کے مطابق سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ خطے میں بڑھتی ہوئی مسابقت کی وجہ سے یو اے ای کاروباری و سیاحتی مرکز کے طور پر اپنی کشش برقرار رکھنے کے لیے مستقبل میں جوئے کی اجازت دے سکتا ہے۔

یو اے ای میں گزشتہ برس خلیج کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر قوانین میں تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ ان بڑی تبدیلیوں کے بعد قبل از شادی جنسی تعلق اور شراب نوشی کو جرائم کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔

حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے ملک میں ٹیلنٹ اور سرمایہ لانے کے لیے طویل المیعاد ویزے بھی جاری کرنا شروع کیے گئے ہیں۔

اس رپورٹ کے لیے خبر رساں اداروں ’ اے پی‘ اور ’رائٹرز‘ سے معلومات لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG