رسائی کے لنکس

یوکرائن: مراعات کے باوجود احتجاج جاری


عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ناکہ بندیوں کے پیچھے مظاہرین نے سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے آنسو گیس کا جواب پتھر اور پٹرول بم سے دیا۔

حکومت مخالف مظاہروں کا سامنا کرنے والے یوکرائن کے صدر وکٹر یانوکووچ اپنی حکومت اور احتجاج سے متعلق نئے قوانین میں تبدیلی پر رضا مند ہو گئے ہیں۔

ان مراعات کا اعلان جمعہ کو کیا گیا لیکن چند گھنٹوں کے بعد ٹی وی پر نشر کی جانے والی ویڈیو میں دارالحکومت کیو میں ہنگامے دکھائے گئے۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کے پیچھے کھڑے مظاہرین نے سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے آنسو گیس کا جواب پتھر اور پٹرول بم پھینک کر دیا۔

رواں ہفتے پولیس کے ساتھ لڑائی میں تین مظاہرین کی ہلاکت کے بعد تشدد کی کارروائیاں رک گئی تھیں۔

امید کی جارہی ہے کہ صدر اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کے درمیان جاری بات چیت رواں ہفتے کے اواخر تک جاری رہیں گی لیکن ہفتہ کی صبح تک یہ واضح نا ہو سکا کہ نئے فسادات کس حد تک ان مذاکرات کو متاثر کریں گے۔

حزب اختلاف وزیراعظم میکولا عذروف کی حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے جلد انتخابات اور احتجاج پر حال ہی میں عائد پابندیوں کا خاتمے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

حکومت مخالفین نے مغربی یوکرائن میں سرکاری تنصیبات پر حملہ کرتے ہوئے چھ علاقائی مراکز پر جمعہ کو قبضہ کر لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق حالیہ ہفتوں میں’’رائٹ سکٹر‘‘ نامی عسکریت پسند گروہ کے اراکین بھی احتجاجی مہم میں شامل ہوگئے ہیں۔
XS
SM
MD
LG