رسائی کے لنکس

یوکرین کے بجلی گھروں پر روسی حملے، نیٹو کی ’جوہری مشقیں‘ شروع


فائر فائٹرز روسی حملے کے بعد ایک بجلی گھر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں (رائٹرز)
فائر فائٹرز روسی حملے کے بعد ایک بجلی گھر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں (رائٹرز)

روسی فوج کی طرف سے یوکرین کے متعدد شہروں پر حملے جاری ہیں اور اس نے توانائی کی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا ہے، دوسری جانب نیٹو نے سالانہ جوہری مشقیں شروع کر دی ہیں۔

یوکرین کے صدر وولودیمر زیلنسکی کے دفتر کے نائب سربراہ کائریلو ٹیموشنکو نے بتایا ہے کہ کیف میں بجلی گھر پر فضا سے تین حملے ہوئے ہیں۔

کیف کے مئیر ویتالی کلیشنکو نے کہا ہے کہ دارالحکومت کے شمال میں تین دھماکوں کی اطلاعات ملی ہیں جہاں ایک اہم نوعیت کی تنصیب ہدف بنی ہے۔

ٹیموشنکو نے بتایا کہ دو فضائی حملوں میں دنپرو میں توانائی کی تنصیب کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

زیتومئر شہرکے میئر نے کہا ہے کہ ایک فضائی حملے کے بعد شہر پانی اور بجلی کی فراہمی سے محروم ہو گیا ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ روس، ان کے بقول، دہشتگرد حملوں میں یوکرین کی توانائی کے ذرائع اور اہم نوعیت کے انفراسٹرکچر کو ہدف بنا رہا ہے۔

انہوں نے منگل کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا،"اکتوبر دس کے بعد سے، یوکرین کے 30 فیصد پاور سٹیشنز تباہ کر دیے گئے ہیں، جس کے سبب ملک بھر میں کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔"

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی

ان کا مزید کہنا تھا کہ پوٹن حکومت کے ساتھ مذاکرات کی گنجائش باقی نہیں رہی ہے۔

بجلی گھروں پر یہ فضائی حملے کیف پر پیر کے سلسلہ وار ہلاکت خیز ڈرون حملوں کے بعد کیے جا رہے ہیں جس کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے یہ مطالبات سامنے آ رہے ہیں کہ یوکرین کو فضائی دفاع کے لیے درکار ہتھیاروں سے لیس کیا جائے۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے منگل کے روز کہا کہ ڈرون حملوں کے علاوہ روس نے یوکرین میں مختلف اہداف پر دور مارمیزائل بھی داغے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری ژان پیئرے نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا تھا کہ یوکرین پر ڈرون حملے روسی صدر ولادی میر پوٹن کی سفاکیت ظاہر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ان کے الفاظ میں روس کو اس کے جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھیرائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے بھی یوکرین کے مختلف شہروں پر میزائل اور ڈرون حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ سیکریٹری جنرل نے فوری طور پر ایسے حملے بند کرنے اور کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ امریکہ کے وزیر دفاع لائڈ آسٹن نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر برسلز میں ایک گروپ فوٹو کے دوران بات چیت کر رہے ہیں۔ (اے پی)
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ امریکہ کے وزیر دفاع لائڈ آسٹن نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر برسلز میں ایک گروپ فوٹو کے دوران بات چیت کر رہے ہیں۔ (اے پی)

دوسری جانب نیٹو نے پیر کے روز ایسے میں سالانہ جوہری مشقیں شروع کر دی ہیں جب پوٹن کی جانب سے یوکرین کی جنگ میں کوئی بھی حربہ آزمانے کا اعادہ کیا جا رہا ہے۔

نیٹو کے 30 میں سے 14 اراکین نے ان مشقوں میں حصہ لینا ہے اور اس فوجی اتحاد نے بتایا ہے کہ ان مشقوں میں 60 ایئرکرافٹ استعمال ہوں گے جن میں جنگی طیارے، نگرانی کرنے والے طیارے اور تیل بھرنے والے طیارے شامل ہیں۔

یہ جنگی مشقیں روس کی سرحدوں سے ایک ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر ہوں گی۔

امریکہ کے دور مار بی۔52 بمبار طیارے بھی ان مشقوں میں حصہ لیں گے۔ نیٹو ان مشقوں کی کوریج کے لیے میڈیا کو رسائی نہیں دے رہا ہے۔

(اس خبر کے لیے مواد رائٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG