رسائی کے لنکس

کرونا وائرس: امریکہ کا ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے سے انکار


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

امریکہ نے ایران کو پیغام دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے باعث اُس پر سے پابندیاں ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ پابندیوں سے ایران کی تیل برآمدات میں کمی کے علاوہ اسے معاشی تنہائی کا بھی سامنا ہے۔

ایران میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ اور ہلاکتوں پر چین اور پاکستان سمیت مختلف ملکوں نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ ایران پر سے معاشی پابندیاں ہٹا لے۔

امریکہ کا یہ استدلال ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں کرونا وائرس کے باعث ملک میں امدادی سامان اور میڈیکل آلات کی ترسیل پر اثرانداز نہیں ہو رہیں۔ لہذٰا ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

ایران کے معاملات سے متعلق امریکہ کے خصوصی نمائندے برائن ہک کا کہنا ہے کہ وہ ایران پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔ برائن ہک کے بقول امریکی پابندیاں ایران میں امدادی سامان کی راہ میں حائل نہیں ہو رہیں۔"

برائن ہک کا کہنا تھا کہ واسنگٹن کی جانب سے کرونا وائرس سے شدید متاثرہ ایران کو مدد کی بھی پیش کش کی گئی تھی جسے ایران نے فوراً مسترد کر دیا تھا۔

اُن کا کہنا ہے کہ ایران اربوں ڈالر دہشت گردی کے فروغ اور خطے کے ملکوں میں مداخلت پر خرچ کرتا ہے، اگر یہی رقم وہ صحتِ عامہ پر خرچ کرے تو حالات اتنے خراب نہ ہوتے۔

امریکہ نے ایٹمی اور میزائل پروگرام جاری رکھنے کے شہبے میں ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ حالیہ عرصے میں کشیدگی کے باعث ان پابندیوں میں مزید اضافہ کر دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ایک بار پھر ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ایران میں وائرس سے اموات مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ لہذٰا اس پر سے پابندیاں فوری طور پر ہٹا لینی چاہئیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کو پابندیوں کے باعث اس وائرس سے لڑنے کے لیے قومی وسائل استعمال کرنے میں دُشواری کا سامنا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پوری دُنیا اس وائرس کے خلاف لڑ رہی ہے۔ لہذٰا عالمی رہنماؤں کو صلہ رحمی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

چین نے بھی امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ غیر معمولی حالات کے پیشِ نظر ایران پر سے پابندیاں ہٹا لے۔

XS
SM
MD
LG