رسائی کے لنکس

شام میں ایرانی سرپرستی کی حامل ہتھیاروں کی تنصیب پرامریکی حملہ


امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، فائل فوٹو
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، فائل فوٹو

امریکی فورسز نے مشرقی شام میں ایران کی اسلامک ریولیوشنری گارڈ کورز ، یا پاسداران انقلاب کور، اور اس سے منسلک گروپس کے زیر استعمال اسلحے کی ایک اور ذخیرہ گاہ پر حملہ کیا ہے ۔ یہ اعلان امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کو کیا۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ" اپنے دفاع میں ہدف بنا کر کیا گیا یہ حملہ عراق اور شام میں آئی آر جی سی ۔ قدس فورس کے ساتھیوں کی جانب سے امریکہ کے عملے کے ارکان پر حملوں کے ایک سلسلے کا رد عمل ہے۔"

بیان میں کہا گیا کہ ,"صدر کے نزدیک امریکی اہل کارو ں کی حفاظت سے زیادہ کوئی ترجیح نہیں ہے اور انہوں نے آج کی کارروائی کی ہدایت یہ واضح کرنے کے لیے کی ہے کہ امریکہ اپنا ، اپنے اہل کاروں اور اپنے مفادات کا دفاع کرے گا ۔"

ایک سینئیر فوجی عہدے دار نے شام کے صوبے دیر الزور میں حملے کے بعد اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ فوج اس کارروائی میں ہلاک اور زخمیوں کے بارے میں واضح نہیں ہے لیکن اس نے حملے کے شروع ہونے سے کچھ دیر قبل اس مقام پر چند لوگوں کو ٹریک کیا تھا ۔ اے ایف پی نے رپورٹ دی ہے کہ اس حملے میں کم از کم 9 لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

آسٹن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ امریکہ اپنے اہل کاروں اور تنصیبات کی حفاظت کےلیے مزید اقدامات کے لیے مکمل طور پر تیا ر ہے جب کہ انہوں نے مزید کسی اشتعال انگیزی کےخلاف انتباہ کیا ۔

ایک سینئیر عہدے دار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ، کہ ہم ایران کو یہ واضح پیغام بھیجنا چاہتے ہیں کہ اسے امریکی فورسز پر حملوں کا جواب دہ ٹھہراتے ہیں اور ہمیں توقع ہے کہ ایران اپنے پراکسیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے گا۔

ہدف بنا کر کیا گیا یہ حملہ اس کے چند گھنٹوں بعد ہوا جب ایرانی پشت پناہی کے حامل ہوثی باغیوں نے بحیرہ احمر پر پرواز کرتے ہوئے ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا تھا۔

امریکی فورسز کی جانب سے دو ایف ۔15 لڑاکا جیٹ طیارو ں سے کیا جانے والا یہ حملہ کئی ہفتوں میں ایرانی پشت پناہی کے حامل گروپس پر دوسرا جوابی حملہ ہے ۔

27 اکتوبر کو امریکی فورسز نے مشرقی شام میں ایران کی پاسدارا ن انقلاب اور اس سے منسلک گروپس کے زیر استعمال ایک اسلحے کی اور ایک گولہ بارود کی ذخیرہ گاہ پر حملہ کیا تھا ۔ فوج نے کہا ہے کہ علی الصبح کیے جانے والے ان حملوں میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

امریکی دفاع سے متعلق عہدے داروں کے مطابق ایرانی پشت پناہی کی حامل فورسز نے ایک ماہ سے کم عرصے میں عراق اور شام میں امریکی فورسز پر 41 بار حملے کیے ہیں۔

ان میں سے بیشتر حملوں کو امریکی فوج نے ناکام بنا دیا وہ اپنے اہداف پر پہنچنے میں ناکام ہو گئے, جب کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی انفرا اسٹرکچر کو کوئی نقصان پہنچا۔

امریکی فوج نے علاقے میں اپنی موجودگی میں اضافہ کر دیا ہے ۔

وی او اے نیوز

فورم

XS
SM
MD
LG