امریکہ نے کہا ہے کہ اُس کی جانب سے مشرقی شام میں داعش کے لڑاکوں کے خلاف ایک ’’کامیاب‘‘ چھاپہ مارا گیا ہے، جس میں دولتِ اسلامیہ کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔
پینٹاگان کے ترجمان، نیوی کپتان جیف ڈیوس نے پیر کے روز بتایا کہ خصوصی امریکی افواج کے دستے نے یہ کارروائی صوبہٴ دیر الزور میں کی، جس کا مقصد شام اور عراق میں داعش کی قیادت کو نشانہ بنانا تھا۔
اُنھوں نے یہ نہیں بتایا آیا نشانے پر کون تھا، لیکن اتنا کہا کہ کارروائی کے دوران بہت ساری خفیہ معلومات اکٹھی کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے مبصر گروپ، سیریئن آبزرویٹری نے اطلاع دی ہے کہ یہ بات کہ اس کارروائی میں داعش کے 25 لڑاکا مارے گئے ’’مبالغہ آرائی پر مبنی ہے‘‘۔ اُنھوں نے یہ نہیں بتایا آیا کتنے افراد ہلاک ہوئے۔
دیر الزور کا علاقہ تیل کی دولت سے مالا مال ہے، جس پر داعش کے شدت پسندوں کا کنٹرول ہے، اور اس سے قبل، امریکہ خطے میں فضائی حملے اور دیگر فوجی اقدام کر چکا ہے۔
امریکی افواج کے خصوصی دستے نے، جسے ہنگامی صورت حال سے نبرد آزما ہونے والی ٹاسک فورس کے نام سے جانا جاتا ہے، حالیہ مہینوں کے دوران شام میں داعش کی قیادت کے خلاف ڈرون حملوں اور چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔