رسائی کے لنکس

کیپٹل ہل حملہ: دو ملزمان پر کیمیائی اسپرے کرنے کا الزام عائد


چھ جنوری کو امریکی کانگریس پر چڑھائی کا منظر (اے ایف پی)
چھ جنوری کو امریکی کانگریس پر چڑھائی کا منظر (اے ایف پی)

امریکی محکمۂ انصاف نے دو ملزمان پر چھ جنوری کو کانگریس کی عمارت پر حملے کے دوران پولیس افسران پر پیپر اسپرے کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

حملے کے روز تین پولیس افسران پر کیمیائی اسپرے کیا گیا تھا جن میں سے ایک بعدازاں ہلاک ہو گیا تھا۔

جولین ایلی کھیٹر اور جارج پیری ٹینیوس نامی ملزمان کو مہلک ہتھیاروں سے پولیس پر حملے سمیت مختلف الزامات کا سامنا ہے جب کہ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان نے ایک نامعلوم لیکن طاقت ور کیمیائی شے سے تین افسران پر اسپرے کیا تھا۔

متاثرہ افسران میں سے ایک برائن سکنک کو بعد ازاں اسپتال لے جایا گیا جہاں اگلے روز ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔

جولین ایلی اور جارج پیری پر سکنک کے قتل کا الزام عائد نہیں کیا گیا، کیوں کہ ان کی موت کی وجہ اب تک واضح نہیں۔

امریکہ میں جمہوریت کی علامت تصور کی جانے والی کانگریس کی عمارت پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے اُس وقت حملہ کیا تھا جب موجودہ صدر جو بائیڈن کی انتخابات میں کامیابی کی تصدیق کے لیے ارکان کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔

حملہ آوروں نے کانگریس کی کارروائی میں مداخلت کرتے ہوئے وہاں توڑ پھوڑ کی جب کہ ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس افسر سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کیپٹل ہل پر حملے کے تناظر میں 300 سے زائد افراد پر مختلف الزامات عائد کیے جا چکے ہیں اور اب مزید دو ملزمان پر کیپٹل پولیس افسران پر پیپر اسپرے کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اس معاملے سے وابستہ ایک قانون نافذ کرنے والے ذریعے کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران اس موقع پر یہ نتیجہ اخذ کرنا کہ آیا سکنک کی موت کے لیے ٹینیوس اور کھیٹر براہ راست ذمہ دار ہیں یا نہیں، قبل از وقت ہو گا۔

ملزمان کے خلاف درج شکایت کے مطابق ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کیمیائی مواد کو رکھنے کے لیے اس وقت دیگر فسادیوں کے ساتھ شامل ہوئے جب کانگریس کی عمارت کے قریب اُنہیں روکنے کے لیے لگائی گئی رکاوٹوں کو زبردستی ہٹانے کی کوششیں جاری تھی۔

کیپٹل ہل حملہ: امریکہ میں مقیم تارکینِ وطن کیا سوچ رہے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:15 0:00

دوسری جانب امریکی کیپٹل پولیس کی قائم مقام سربراہ یوگانانڈا پٹ مین کا پیر کو جاری ایک بیان میں کہنا تھا کہ کیپٹل بلڈنگ اور سکنک سمیت پولیس افسران پر حملہ امریکہ کی جمہوریت پر حملہ تھا اور جو اس گھناؤنے جرم میں ملوث تھے انہیں ضرور جواب دہ ہونا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سکنک کی موت کی کثیرالجہتی تحقیقات جاری ہیں اور اس کے مکمل ہونے پر مزید تفصیل فراہم کی جائے گی۔

اسٹیٹ کالج پینسلوینیا کے 32 سالہ کھیٹر کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ریاست نیوجرسی کے نیواک ایئرپورٹ پر جہاز سے اترے تھے جب کہ مغربی ورجینیا کے 39 سالہ ٹینیوس کو اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔

درج رپورٹ کے مطابق یہ دونوں افراد نیو جرسی میں ایک ساتھ پلے بڑھے ہیں۔

ایف بی آئی کی جانب سے کھیٹر کے ساتھی کی اطلاع پر ان کا پتا لگایا گیا جب کہ ٹینیوس مغربی ورجینیا کے مورگن ٹاؤن میں ایک سینڈوچ کی دکان چلاتے ہیں۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ چھ جنوری کی ویڈیو فوٹیج میں کھیٹر چلتے ہوئے ٹینیوس کی طرف آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مجھے وہ اسپرے دو اور وہ ٹینیوس کے پہنے ہوئے بیگ کی طرف جاتے ہیں، جس پر ٹینیوس انہیں جواب دیتے ہیں کہ 'رکو، رکو، ابھی نہیں، ابھی نہیں۔۔۔ یہ جلدی ہے۔'

شکایت میں کہا گیا کہ کیمیائی اسپرے کی وجہ سے افسران کو وقتی طور پر نظر آنا بند ہو گیا اور وہ غیر فعال ہو گئے اور انہیں ساتھی افسران سے طبی امداد اور مدد کی ضرورت پیش آئی۔

مزید برآں مغربی ورجینیا میں ایک فیڈرل مجسٹریٹ جج نے ٹینیوس کو حراست میں رکھنے کا حکم دیا جب کہ نیوجرسی میں مجسٹریٹ جج نے حراست سے متعلق سماعت کے دوران کھیٹر کی عارضی حراست کا حکم دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG